مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن ممکن نہیں، حریت کانفرنس

تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کیمطابق حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیںہوسکتا کشمیری عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں

بدھ 3 ستمبر 2025 14:20

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 ستمبر2025ء)کل جماعتی حریت کانفرنس نے واضح کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیںہوسکتا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںکہا کہ جموںوکشمیر عالمی سطح پر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کے ایک بڑے حصے پر بھارت نے غیرقانونی طورپر قبضہ کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں سے کیے گئے وعدے پورے کرنے اور انہیں اپنا ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت دینے کے بجائے انکی جدوجہد کو طاقت کے بل پردبانے کی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے ، اس نے مقبوضہ علاقے میں اظہار رائے کی آزادی کے حق کو مکمل طورپر سلب کررکھا ہے اور حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیریوں کو سلاخوں کے پیچھے ڈال رکھا ہے۔

(جاری ہے)

حریت کانفرنس نے معاشی اور انسانی پہلوئوں کے تحت سری نگر-مظفر آبادراولپنڈی روڈ کو دوبارہ کھولنے کے اپنا مطالبہ دہرایا۔ ترجمان نے کہا کنٹرول لائن کے آرپار تجارت خاص طور پر کشمیری پھلوں اور مقامی پیداوار کی تجارت سے خطے کی معیشت کو فروغ ملے گا ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر جموں شاہراہ کی طویل بندش سے مقبوضہ وادی کشمیر میں اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوجاتی ہے ، لہذا مظفرروڈ کی بحالی سے وادی کے رہائیشوں کی یہ مشکل بھی دورہو گی۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اپنی پاس کردہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کرے۔