پہلگام فالس فلیگ آپریشن اور سندور کے پیچھے کارفرما بھارتی مذموم منصوبہ بے نقاب

وہ پہلے سے طے منصوبے کے تحت اربوں ڈالرکی دفاعی خریداری کر رہا ہے، تجزیہ کار

جمعرات 4 ستمبر 2025 13:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 ستمبر2025ء) پہلگام فالس فلیگ آپریشن اور اس کے بعد آپریشن سندور کے پیچھے کارفرما بھارتی مذموم منصوبہ تیزی سے بے نقاب ہو رہا ہے، بھارت پہلے سے ترتیب دیے گئے منصوبے کے تحت اب آپریشنل ضرورت کی آڑ میں اربوں ڈالر کی دفاعی خریداری کر رہا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نئی دہلی نے دانستہ طور پر پہلگام کا کھیل کھیلا تاکہ ایک طویل عرصے سے تیار اسلحہ خریداری کی سکیموں پر عملدرآمد کیا جاسکے۔

جرمن دفاعی کمپنی تھیسن کرپ میرین سسٹمز (ٹی کے ایم ایس)نے رواں ہفتے بھارتی فرم VEM ٹیکنالوجیز کے ساتھ بحریہ کے لیے ہیوی ویٹ تارپیڈو کو مشترکہ طور پر تیار کرنے کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ بھارت کا پہلے سے طے شدہ منصوبہ ہے اور وہ اب متعدد بین الاقوامی سپلائرز روس، فرانس، اسرائیل، برطانیہ اور جرمنی کے ساتھ اسلحہ خریداری کے معاہدے کررہا ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف)نے "ڈرون جنگجوئوں" اور "ڈرون کمانڈوز" کو تربیت دینے کے لیے مدھیہ پردیش کے ٹیکن پور میں ڈرون وارفیئر سکول کا بھی قائم کیا ہے۔ بی ایس ایف کی قیادت نے واضح طور پر اس پروگرام کو آپریشن سندوسے جوڑا ہے اورڈرونز کو پاکستان کے خلاف لڑائی میں فیصلہ کن کے طور پر پیش کیا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ بھارتی اقدام سرحدی دفاع کے بارے میں کم جبکہ ڈرون جنگ کے حوالے سے زیادہ ہے۔

درآمدات کی مطابقت پذیر رفتار - جرمن تارپیڈو، فرانسیسی رافیل، روسی جنگجو، اسرائیلی ڈرون، اور برطانوی پروپلشن سسٹم اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ ایک طویل مدتی خریداری کا روڈ میپ ہے۔مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ اسلحہ خریدار ی میں بھارت کی پھرتی اس کے مذموم ارادوں کا پتہ دیتی ہے ، بھارت آپریشن سندور کی شکست سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور وہ اپنے پڑوسیوں پر فوجی برتری ثابت کرنے کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔