Live Updates

عدلیہ سے توقع کرتے ہیں کہ عمران خان اور قدییوں کے کیسز کو میرٹ پر سنا جائےگا

ہم عدلیہ کو بلیک میل نہیں کررہے ہم صرف انصاف چاہتے ہیں، عوام انصاف کیلئے عدلیہ کے پیچھے کھڑی ہے، اگرانصاف نہ ملا تو لوگ مایوس ہوکر کہاں جائیں۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 4 ستمبر 2025 21:13

عدلیہ سے توقع کرتے ہیں کہ عمران خان اور قدییوں کے کیسز کو میرٹ پر سنا ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 04 ستمبر 2025ء ) سیکرٹری جنرل تحریک تحفظ آئین پاکستان اسد قیصر نے کہا ہے کہ عدلیہ سے توقع کرتے ہیں کہ عمران خان اور قدییوں کے کیسز کو میرٹ پر سنا جائےگا، ہم عدلیہ کو بلیک میل نہیں کررہے ہم صرف انصاف چاہتے ہیں۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معزز ججز حضرات کو یقین دلاتے ہیں کہ عوام اپ کے پیچھے کھڑی ہے اپ سے انصاف کی توقع کرتے ہیں اس معزز ایوان سے اگر انصاف نہ ملا اور لوگ مایوس ہو گئے تو اپ بتائیں ہم کہاں جائیں۔

ہم اس موقع پر صرف اپنی ڈیوٹی کر رہے ہیں اور ہم اپ ججز حضرات کے لیے کھڑے ہیں. عمران خان اور باقی دیگر قیدی جن میں ان کی اہلیہ اور ہمارے رہنما شامل ہیں ہم صرف عدلیہ سے میرٹ کی توقع کرتے ہیں، کہ عمران خان اور باقی قیدیوں کا جو کیس ہے وہ میرٹ پر سنا جائے، ہم صرف انصاف کی امید رکھتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائےگا۔

(جاری ہے)

ہم عدلیہ کو بلیک میل نہیں کررہے ہم صرف انصاف چاہتے ہیں، عمران خان جیل میں ہے ہم میرٹ پر کیسز چاہتے ہیں۔

یہ جو ہمارے بنیادی قانونی حقوق سلب کئے گئے ہیں۔ اسی طرح سیاسی رہنماء مصطفیٰ نواز کھوکھر نے الزام عائد کیا کہ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کے خط میں یہ انکشاف ہوا کہ قانون کے تحت ایک پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی بنائی گئی جس کے تین ممبران جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اور جسٹس یحییٰ آفریدی تھے جن میں سے دو ممبران نے فیصلہ کیا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف پٹیشنز فل کورٹ سنے گا۔

آئینی بینچ جو اس ترمیم کی وجہ سے وجود میں آیا وہ یہ پٹیشنز نہیں سن سکتا۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے بجائے اس قانونی راستے پر عمل کرتے کہتے ہیں میں نے تمام ججز کی ایک غیر رسمی میٹنگ بلائی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ یہ پٹیشنز فل کورٹ نہیں سن سکتا۔ آج ہم نے اس کے خلاف پٹیشن دائر کی ہے کہ یحییٰ آفریدی کی اس غیر رسمی میٹنگ کی کوئی حیثیت نہیں جسٹس منصور اور جسٹس منیب کے قانونی فیصلے کے مطابق فل کورٹ بنچ سنے۔ 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات