Live Updates

26ویں ترمیم کے بعد عدلیہ کو ایگزیکٹو کا ایک ذیلی ادارہ بنا کر رکھ دیا ہے

ملک کے سیاسی حالات میں سیاسی جماعتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، کٹھ پتلیوں کی کمی نہیں ہے، جب تک غلطیاں تسلیم نہیں کرینگے معاشرہ آگے نہیں بڑھ پائے گا۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 4 ستمبر 2025 21:22

26ویں ترمیم کے بعد عدلیہ کو ایگزیکٹو کا ایک ذیلی ادارہ بنا کر رکھ دیا ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 04 ستمبر 2025ء ) سیاسی رہنماء مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ 26ویں ترمیم کے بعد عدلیہ کو ایگزیکٹو کا ایک ذیلی ادارہ بنا کر رکھ دیا ہے، ملک کے سیاسی حالات میں سیاسی جماعتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے سیاسی حالات میں سیاسی جماعتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، 26ویں ترمیم کے بعد عدلیہ کو ایگزیکٹو کا ایک ذیلی ادارہ بنا کر رکھ دیا ہے، کٹھ پتلیوں کا کردار ادا کرنے والوں کی بھی کمی نہیں ہے، ہر کوئی سامنے آئے، اپنے حصے کی غلطی تسلیم کرے، ہم اپنے حصے کی غلطیاں تسلیم کرینگے۔

جب تک آپ اپنی غلطیاں تسلیم نہیں کرینگے تو معاشرے آگے نہیں بڑھ پائے گا۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کے خط میں یہ انکشاف ہوا کہ قانون کے تحت ایک پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی بنائی گئی جس کے تین ممبران جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اور جسٹس یحییٰ آفریدی تھے جن میں سے دو ممبران نے فیصلہ کیا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف پٹیشنز فل کورٹ سنے گا۔

(جاری ہے)

آئینی بینچ جو اس ترمیم کی وجہ سے وجود میں آیا وہ یہ پٹیشنز نہیں سن سکتا۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے بجائے اس قانونی راستے پر عمل کرتے کہتے ہیں میں نے تمام ججز کی ایک غیر رسمی میٹنگ بلائی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ یہ پٹیشنز فل کورٹ نہیں سن سکتا۔ آج ہم نے اس کے خلاف پٹیشن دائر کی ہے کہ یحییٰ آفریدی کی اس غیر رسمی میٹنگ کی کوئی حیثیت نہیں جسٹس منصور اور جسٹس منیب کے قانونی فیصلے کے مطابق فل کورٹ بنچ سنے۔

اس موقع پر سیکرٹری جنرل تحریک تحفظ آئین پاکستان اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معزز ججز حضرات کو یقین دلاتے ہیں کہ عوام اپ کے پیچھے کھڑی ہے اپ سے انصاف کی توقع کرتے ہیں اس معزز ایوان سے اگر انصاف نہ ملا اور لوگ مایوس ہو گئے تو اپ بتائیں ہم کہاں جائیں۔ ہم اس موقع پر صرف اپنی ڈیوٹی کر رہے ہیں اور ہم اپ ججز حضرات کے لیے کھڑے ہیں. عمران خان اور باقی دیگر قیدی جن میں ان کی اہلیہ اور ہمارے رہنما شامل ہیں ہم صرف عدلیہ سے میرٹ کی توقع کرتے ہیں، کہ عمران خان اور باقی قیدیوں کا جو کیس ہے وہ میرٹ پر سنا جائے، ہم صرف انصاف کی امید رکھتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائےگا۔

ہم عدلیہ کو بلیک میل نہیں کررہے ہم صرف انصاف چاہتے ہیں، عمران خان جیل میں ہے ہم میرٹ پر کیسز چاہتے ہیں۔ یہ جو ہمارے بنیادی قانونی حقوق سلب کئے گئے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات