Live Updates

دریائے جہلم میں شگاف پڑنے سے وادی کشمیر کے متعد د حصے زیر آب آگئے

جمعہ 5 ستمبر 2025 13:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 ستمبر2025ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں دریائے جہلم کے پشتے میں شگاف پڑنے سے وادی کشمیر کے متعدد علاقے زیر آب آنے کی وجہ سے ہزاروں افراد کومجبور امحفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پامپور کے علاقے زین پورہ اور سرینگر کے نواحی علاقوں تائیگان اور شالینا میں سیلابی پانی گھروں میں گھس گیا ۔

مقامی لوگوں کے مطابق جمعرات کی شب تین زورداردھماکوں کے بعددریائے جہلم کے پشتے ٹوٹنے کے بعد سیلابی پانی گلیوں، کھیتوں اور رہائشی علاقوں میں گھس آیا ۔اندھیرے میں لو گ محفوظ مقامات کی طرف ڈورنے لگنے اور سیلابی پانی سے بچنے کے لیے گھروں کی چھتوں اور بالائی منزلوں پر چڑھ گئے۔

(جاری ہے)

مقامی لوگوں نے بحرانی صورتحال کے دوران قابض انتظامیہ کی بے حسی پر کڑی تنقید کی ہے۔

پامپور کے ایک رہائشی نے کہاکہ امداد اور ریلیف کی فراہمی کے بلند و بانگ دعوئوں کے باوجود،قابض انتظامیہ ہنگامی صورتحال میں کہیں نظر نہیں آئی۔ انہوں نے کہاکہ سیلاب سے قبل پیشگی حفاظتی انتظامات کے قابض انتظامیہ کے دعوے سراب ثابت ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ سیلابی صورتحال نے 2014کے تباہ کن سیلاب کی خوفناک یادیں تازہ کر دں ہیں۔اطلاعات کے مطابق، شدید بارشوں کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے تمام دریائوں میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے اورپامپور اور رام منشی باغ کے علاقوں میں سیلاب کا خطرہ ہے۔

سیلابوں کے علاوہ، لینڈ سلائیڈنگ نے بھی مقبوضہ علاقے میں تباہی مچا دی ہے۔ کشتواڑ میں رتلے پاور پروجیکٹ کے مقام پر تودے گرنے سے پانچ افراددب گئے ، جنہیں بعد میں بچا لیا گیا۔ اودھمپور میں لینڈ سلائیڈنگ سے سرینگر جموں ہائی وے متاثر ہونے کی وجہ سے شاہراہ پر ٹریفک کی آمد ورفت معطل ہے ۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات