بھارتی قابض انتظامیہ نے درگاہ حضرت بل کے احاطے میں اشوکا کا نشان نصب کر دیا،کشمیری مسلمانوں کاتوحید کے منافی اقدام پر سخت ردعمل، نشان توڑ دیا

جمعہ 5 ستمبر 2025 21:50

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے سرینگر کی معروف درگاہ حضرت بل کے احاطے میں موری خاندان کے آخری بڑے شہنشاہ اشوکا کا نشان نصب کر دیا ہے جس پر ایک نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے رہنما تنویر صادق نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ اقدام توحید کے بنیادی اسلامی عقیدے سے متصادم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام بت پرستی کو سختی سے منع کرتا ہے ،ہمارے ایمان کی بنیاد توحید ہے۔انہوں نے کہا کہ درگاہ کے اندر اشوک کے نشان کی تنصیب بلا جواز ہے، یہ مجسمہ سازی کے زمرے میں آتا ہے جو اسلام کے رہنما اصولوں کے خلاف ہے۔سری نگر سے بھارتی پارلیمنٹ کے رکن اور نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید روح اللہ مہدی نے بھی سرینگر میں ایک بیان میں درگاہ حضرت بل پر اشوک کا نشان نصب کرنے کی مذمت کی اور اسے اسلام کے اصولوں کے منافی قرار دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ کشمیری مسلمانوں کے لیے مذہبی لحاظ سے ایک حساس معاملہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی آر ایس ایس نے مقبوضہ علاقے میں اپنی گماشتہ خاتون درخشان اندرابی کے ذریعے اشوکا نشان نصب کروایا ہے۔یاد رہے کہ درخشان اندرابی نے جو مقبوضہ کشمیر وقف بورڈ کی نام نہاد چیئرپرسن ہیں ،نے سرینگر کی شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کنارے واقع درگاہ حضرت بل جہاں آنحضورﷺ کا موئے مقدس موجود ہے ، کی تزئین و آرائش کے کام کا افتتاح کیا ہے ۔

اس حوالے سے درگاہ کے احاطے میں جو بورڈ نصب کیا گیا اس میں اوپر کی جانب ایک طرف اشوکا کا بھی نشانہ بنا ہوا ہے۔دریں اثنا نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے درگاہ آنے والے کشمیری مسلمان یہ نشان دیکھ کر مشتعل ہوئے اور انہوں نے اسے توڑ دیا ۔ لوگوں نے اس موقع اپنے سخت غم و غصے کا اظہار کیا اور توحید کے منافی اس اقدام کے خلاف نعرے لگائے۔