محبوبہ مفتی کادرگاہ حضرت بل میں گستاخانہ فعل پر وقف بورڈ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

اتوار 7 ستمبر 2025 11:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 ستمبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے درگاہ حضرت بل کے اندر اشوک چکر والی تختی لگانے کے گستاخانہ فعل پر جموں و کشمیر وقف بورڈ کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تختی کی تنصیب ایک دانستہ فعل تھا جس سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے جو سیدھا دفعہ 295-Aکے تحت ایک مقدمہ بنتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کو مذہبی جذبات کی وجہ سے تختی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو سزا دینے کے بجائے وقف بورڈ کی چیئرپرسن اور اس گستاخانہ فعل کی اجازت دینے والے ارکان کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حضرت بل ایک مذہبی مقام ہے، تاجپوشی یا سیاسی علامت کا مقام نہیں۔محبوبہ مفتی نے تختی کی توڑ پھوڑ کے الزام پر مقامی باشندوں پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کا مطالبہ کرنے پر وقف بورڈ کی چیئرپرسن درخشاں اندرابی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیر داخلہ سے مقامی لوگوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کا مطالبہ کرنا ناقابل قبول ہے۔ اصل سوال یہ ہے کہ ایک ایسی عبادت گاہ میں تختی نصب کرنے کی اجازت کس نے دی جبکہ اسلام بت پرستی سے منع کرتا ہے؟محبوبہ مفتی نے کہاکہ سابقہ حکومتوں نے بھی حضرت بل کی ترقی کے لیے کام کیا لیکن کسی نے بھی اس طرح کاغیر اسلامی طرز عمل اختیارکرکے اس کے تقدس پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ پی ڈی پی صدر نے کہا کہ بدقسمتی سے اس اقدام سے حضرت بل کی حرمت کو پامال کیا گیا۔