غزہ کی بلند عمارتوں کو نشانہ بنانے کے اسرائیلی اعلان پر تشویش

یو این پیر 8 ستمبر 2025 11:45

غزہ کی بلند عمارتوں کو نشانہ بنانے کے اسرائیلی اعلان پر تشویش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 08 ستمبر 2025ء) امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے کہا ہے کہ غزہ شہر پر اسرائیل کے حملے میں شدت آ گئی ہے جس کے نتیجے میں شہریوں اور ان کی بقا کے لیے درکار سہولیات کا نقصان بھی بڑھتا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں معمول کی پریس بریفنگ کے موقع پر بتایا ہے کہ اسرائیل کی فوج غزہ شہر میں بلند عمارتوں کو نشانہ بنا رہی ہے جس کا کہنا ہے کہ ان عمارتوں سے اس کے خلاف حملے کیے جا رہے ہیں۔

'اوچا' کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، ان حملوں سے علاقے میں پناہ گزینوں کے خیموں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

Tweet URL

سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے بلند عمارتوں پر جلد مزید حملوں کا اعلان تشویشناک ہے۔

(جاری ہے)

ایسے حالات میں لوگوں کی بڑی تعداد ایک مرتبہ پھر نقل مکانی پر مجبور ہے اور وہ جن علاقوں کی جانب اںخلاء کر رہے ہیں وہاں پہلے ہی قحط کی تصدیق ہو چکی ہے۔

ترجمان نے امدادی شراکت داروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ شمالی غزہ کے لوگ جنگ، تکالیف اور بھوک سے تھک چکے ہیں اور ان کے لیے جنوب کی جانب نقل مکانی ممکن نہیں۔ اس کی وجہ محض یہ نہیں کہ وہاں پناہ گاہیں گنجائش سے کہیں زیادہ بھری ہیں بلکہ اس سفر پر تقریباً ایک ہزار ڈالر کے برابر رقم خرچ ہوتی ہے۔

امدادی نقل و حرکت میں رکاوٹیں

'اوچا' نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں میں اسرائیلی حکام نے امدادی کارکنوں کی نقل و حرکت کے لیے پیشگی اجازت کو لازمی قرار دیا ہے۔ گزشتہ دو روز میں اقوام متحدہ کی ٹیموں نے 29 امدادی کارروائیوں کے لیے اسرائیلی حکام سے رابطہ کیا لیکن ان میں سے 19 کو یا تو مکمل طور پر مسترد کر دیا گیا یا ابتدائی منظوری کے بعد انہیں مختلف وجوہات کی بنا پر طویل تاخیر یا رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔

صرف نو کارروائیاں کامیابی سے انجام پائیں جبکہ ایک کو منتظمین نے منسوخ کر دیا۔

ان رکاوٹوں کے باوجود اقوام متحدہ کی ٹیمیں کیرم شالوم اور زکم کے سرحدی راستوں سے کچھ ایندھن، پانی اور صحت و صفائی کا سامان حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔ علاوہ ازیں، رفح میں ایک سڑک کی مرمت بھی کی گئی جس سے جنوبی علاقے میں امدادی سامان کی ترسیل میں مدد ملے گی۔

طبی مدد کی فراہمی

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے گزشتہ روز خان یونس کے نصر ہسپتال میں شیر خوار بچوں اور بیمار افراد کی مدد کے لیے خوراک تقسیم کی۔ ان اشیا میں شیرخوار بچوں کے لیے مقوی فارمولا دودھ اور غذائی سپلیمنٹ شامل تھے۔

'اوچا' نے قحط اور غذائی قلت کا موثر طور سے مقابلہ کرنے کے لیے امداد کی محفوظ، پائیدار اور وسیع تر رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کہا ہے تاکہ ان لوگوں تک بھی خوراک پہنچ سکے جنہیں اس کی اشد ضرورت ہے۔

ادارے نے اس مقصد کے لیے شمالی علاقوں بشمول غزہ شہر تک متواتر اور بلا رکاوٹ رسائی کو بھی ناگزیر قرار دیا ہے۔

مغربی کنارے میں تشدد

'اوچا' نے مغربی کنارے کے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ رواں سال جنوری سے اب تک 2,780 سے زیادہ فلسطینی شہری اسرائیلی سکیورٹی فورسز یا آباد کاروں کے ہاتھوں زخمی ہو چکے ہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 39 فیصد بڑی تعداد ہے۔

تقریباً 500 افراد اسرائیلی آباد کاروں کے حملوں میں زخمی ہوئے جو 2024 کی اسی مدت کے مقابلے میں دو گنا اضافہ ہے۔ رواں سال علاقے میں 1,150 سے زیادہ تعمیرات کو مسمار کیا جا چکا ہے جس کی وجہ اسرائیلی تعمیراتی اجازت ناموں کی عدم موجودگی بتائی گئی جبکہ اس کا حصول فلسطینیوں کے لیے تقریباً ناممکن ہے۔ یہ تعداد 2024 کی اسی مدت کے مقابلے میں 44 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔