زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور چینی اداروں کے درمیان زرعی تحقیق مین تعاون پر اتفاق

پیر 8 ستمبر 2025 18:20

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 ستمبر2025ء)زرعی یونیورسٹی فیصل آباد (یو اے ایف) اور چین کے ممتاز سائنسی و تحقیقی اداروں کے درمیان زرعی تحقیق میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہو گیا۔ اس اشتراک کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ کاشتکاری، زیادہ پیداوار دینے والے بیجوں کی تیاری اور باغبانی کے شعبے میں ترقی کو فروغ دینا ہے۔

گوادر پرو کے مطابقاس سلسلے میں چین کے تحقیقی و تجارتی اداروں کے وفد نے یو اے ایف کا دورہ کیا۔ وفد میں ہوبے ڈی-جین سیڈ کمپنی کے گو باؤ یوان اور جیانگ ماوشوانگ، ہوازونگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے لی یِن، اور چائنا تھری گورجز یونیورسٹی کے شن شیانگلنگ اور ہٴْو یونگ فینگ شامل تھے۔ وفد نے یو اے ایف کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیئرمین پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان اور ترقی پسند کاشتکار جاوید فیروز بھی شریک تھے۔ گوادر پرو کے مطابق مذاکرات میں گندم، چاول، کپاس، جوار، مکئی، سویا بین، غیر زرخیز زمینوں پر کاشتکاری، اور باغبانی کی فصلوں کے حوالے سے تعاون پر بات چیت ہوئی۔ یوان نے کہا مشترکہ کوششیں ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے اور مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کی راہ ہموار کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ تعاون اس شعبے میں نمایاں نتائج لائیگا۔ گوادر پرو کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی نے بتایا کہ یو اے ایف پہلے ہی گرمی برداشت کرنے والی گندم، پاستا گندم، ہائبرڈ گندم، کپاس اور سویا بین کی اقسام متعارف کرا چکی ہے، جس سے ملکی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے چائنا-پاک سیڈ سینٹر کے قیام کی تجویز پیش کی تاکہ جدید بیجوں پر تحقیق کو تیز کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ یو اے ایف دنیا کی بہترین زرعی جامعات میں شمار ہوتی ہے گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ یو اے ایف کے چین کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔ ’’کنفیوشس انسٹیٹیوٹ‘‘میں اب تک 22 ہزار سے زائد طلبا چینی زبان سیکھ چکے ہیں، جب کہ چینی جامعات کے ساتھ مشترکہ ڈگری پروگرامز بھی جاری ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے تحقیق کو عملی میدان میں لانے کے لیے سرکاری و نجی شعبے کی شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ غذائی تحفظ کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان سائنسی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا صوبے کی جامعات کے پاس بے پناہ صلاحیت اور تحقیقی نتائج موجود ہیں۔ حکام کے مطابق یہ نیا شراکتی اقدام غذائی تحفظ کو مضبوط بنانے، جدید بیج ٹیکنالوجی کے استعمال اور پاکستان و چین کے درمیان تعلیمی تبادلے کو فروغ دینے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔