پاکستان تنازعات کے پرامن حل کیلئے مذاکرات اور ثالثی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی وکالت کرتا رہے گا، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار

پیر 8 ستمبر 2025 18:20

پاکستان تنازعات کے پرامن حل کیلئے مذاکرات اور ثالثی کے زیادہ سے زیادہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 ستمبر2025ء) نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کشمیر اور فلسطین کے مسائل سے علاقائی اور بین الاقوامی امن کو لاحق خطرات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تنازعات کے پرامن حل کے لیے مذاکرات اور ثالثی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی وکالت کرتا رہے گا، بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس بات چیت، باہمی احترام اور مشغولیت کو فروغ دے کر اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

نائب وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار اس سال نومبر میں ہونے والی بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس کے حوالہ سے پیر کو یہاں منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یکطرفہ، بلاک سیاست اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

(جاری ہے)

نائب وزیر اعظم نے کہا کہ سلامتی کے بغیر امن نہیں ہوسکتا اور امن و سلامتی کے بغیر کوئی ترقی نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ انسانیت کو متعدد باہم جڑے ہوئے بحرانوں کا سامنا ہے جو بین الاقوامی امن، سلامتی، اقتصادی استحکام اور پائیدار ترقی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، کشمیر سے فلسطین تک دیرینہ حل طلب تنازعات علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لیے خطرہ ہیں۔ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کا مشاہدہ کررہی ہے اور ماحولیاتی تبدیلی سے ہونے والی آفات اور بین الاقوامی مالیاتی نظام میں ساختی خامیاں عالمی عدم مساوات اور غربت کو بڑھا رہی ہیں جس سے ہمارے ترقیاتی اہداف کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچے میں اصلاحات کے ذریعے غربت اور بڑھتی ہوئی عالمی عدم مساوات سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کی پیچیدہ اور باہم جڑی ہوئی دنیا میں بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس جیسے پلیٹ فارم پورے خطے کے پارلیمانی لیڈروں کو بات چیت اور خیالات کے تبادلے کے لئے اکٹھا کرنا ضروری ہیں۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس بات چیت، باہمی احترام اور مشغولیت کو فروغ دے کر اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات پاکستان کی وسیع تر خارجہ پالیسی کی عکاسی کرتے ہیں جس کی بنیاد اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں، ریاستوں کی خود مختار مساوات، عدم مداخلت، حق خود ارادیت اور تنازعات کے پرامن حل پر مبنی ہیں۔ نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے یاد دلایا کہ پاکستان کا سال 2025ء اور 2026ء کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں زبردست بین الاقوامی حمایت کے ساتھ انتخاب بین الاقوامی امن اور سلامتی میں اس کے بڑھتے ہوئے کردار کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تنازعات کے پرامن حل کے لیے مذاکرات، ثالثی، علاقائی اور ذیلی علاقائی تنظیموں اور سیکرٹری جنرل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی وکالت کرتے رہتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک بار پھر تباہ کن سیلابوں کا سامنا کر رہا ہے جس نے لاکھوں افراد کو بے گھر کرنے کے ساتھ ساتھ بے پناہ انسانی اور معاشی نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اس سال نومبر میں ہونے والی بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس مزید عالمی آوازوں کو میز پر لانے اور امن و سلامتی اور ترقی کے حصول کے لیے مضبوط شراکت داری قائم کرے گی۔