Live Updates

صوبائی حکومت نے سیلابی صورتحال میں ریلیف اور ریسکیو آپریشنز میں مثال قائم کی ہے، عظمیٰ بخاری

پیر 8 ستمبر 2025 23:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 ستمبر2025ء) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب اس وقت شدید موسمی صورتحال کا سامنا کر رہا ہے، چار ماہ سے جاری بارشوں اور سیلاب نے عوام کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے تاہم صوبائی حکومت نے بروقت اقدامات اٹھاتے ہوئے ریلیف اور ریسکیو آپریشنز میں ایسی مثال قائم کی ہے جو ملکی تاریخ میں نہیں ملتی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ سیلاب سے چار ہزار 355 مواضعات متاثر ہوئے ہیں جبکہ متاثرہ آبادی کا حجم 41 لاکھ 99 ہزار 462 افراد تک پہنچ گیا ہے۔ اب تک 21 لاکھ 47 ہزار 646 افراد اور 15 لاکھ 49 ہزار 704 مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے جا چکے ہیں۔ اس وقت صوبے بھر میں 412 ریلیف کیمپس قائم ہیں جن میں 68 ہزار 980 افراد رہائش پذیر ہیں۔

(جاری ہے)

متاثرین کے علاج اور سہولت کے لیے 492 میڈیکل کیمپس اور 432 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں جن میں 1 لاکھ 93 ہزار 806 افراد کا علاج کیا جا چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب سے بدقسمتی سے 60 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوئے ہیں جبکہ 1 ہزار 543 مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔ سیلاب سے زیرِ کاشت رقبہ 18 لاکھ 41 ہزار 581 ایکڑ متاثر ہوا ہے جس کے باعث دالوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز جلد ایک بڑے ریلیف پیکج کا اعلان کریں گی اور آفات سے نمٹنے کے لیے شارٹ، میڈیم اور لانگ ٹرم پلاننگ کی جا رہی ہے۔۔ڈینگی کے حوالے سے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ڈینگی کے سیزن میں محکمہ صحت اور انتظامیہ پوری طرح فعال ہیں۔ جہاں پانی اتر گیا ہے وہاں ڈینگی سرویلنس اور سپرے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں 2 لاکھ 38 سو لیٹر صاف پانی اور مزید پانچ لاکھ لیٹر پانی متاثرین تک پہنچایا گیا ہے، جبکہ ایک لاکھ 60 ہزار بوتلیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔پریس کانفرنس میں سوالات کے جواب دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سیلاب کے بعد اسٹرکچرل اور لیگل ریفارمز کی جائیں گی جن پر وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کام شروع کر دیا ہے۔

بھارتی پنجاب کے کسانوں کے نقصان پر اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ''سنہرا پنجاب جو پورے بھارت کو کھلاتا ہے، آج خود شدید متاثر ہے۔''گجرات کے سیوریج نظام پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ''اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود وہاں سیوریج سسٹم موجود نہیں ہے۔'' ن لیگ اس منصوبے کو مکمل کر کے دکھائے گی۔ذخیرہ اندوزی اور آٹے/روٹی کی قیمتوں پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے، پکڑی گئی گندم مارکیٹ میں لا کر قیمتوں کو کنٹرول کیا جائے گا۔آخر میں انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کے ساتھ عوام کو مکمل تعاون کرنا چاہیے اور متاثرہ علاقوں میں انتظامیہ کی اجازت کے بغیر داخل نہ ہوں۔ 10 ہزار سرکاری ملازمین سروے کے لیے تعینات کر دیے گئے ہیں۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات