جموں و کشمیر میں ایم ایل اے معراج ملک کی پی ایس اے کے تحت گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے

منگل 9 ستمبر 2025 12:05

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2025ء) بھارت کےغیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں جموں کے علاقے ڈوڈا سے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے معراج ملک کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بڑی تعداد میں کشمیریوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا اور منتخب نمائندے کی گرفتاری کو جمہوریت پر حملہ اور کشمیریوں کی آواز کو جبری طورپر خاموش کرانے کی مودی حکومت کی ایک دانستہ کوشش قرار دیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ اپنے حلقے کے دیرینہ مطالبات پر آواز بلند کرنے والے ایم ایل اے کی گرفتاری سے ثابت ہو گیاہے کہ مقبوضہ علاقے میں کوئی جمہوریت نہیں ہے بلکہ بھارت طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے جموں وکشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو طول دے رہاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بی جے پی کی حمایت یافتہ قابض انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے اورمعراج ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

ادھروزیر اعلیٰ عمر عبداللہ،سینئر این سی لیڈر اور رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی ، سجاد لون، سلمان علی ساگراورپی ڈی پی رہنما وحید الرحمان پرہ اور میر فیاض نے اپنے الگ الگ بیانات میں کالے قانون کے تحت معراج ملک کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے اس گرفتاری کو غیر منصفانہ قراردیتے ہوئے کہاکہ منتخب عوامی نمائندوں کو کالے قانون کے تحت جیل میں قید کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے رہنما محمد یوسف تاریگامی ، کانگریس کے رہنما غلام احمد میراوراپنی پارٹی کے غلام حسن میر نے بھی معراج ملک کی گرفتاری کی مذمت کی ہے ۔ انہوں نے معراج ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ عوامی مطالبات کے حق میں آواز بلند کرنے پر ایم ایل اے کے منتخب نمائندے کی گرفتاری سے بھارتی جمہوریت کے دعوئوں کی قلعی کھل گئی ہے ۔