مقبوضہ کشمیر: ایم ایل اے معراج کی پی ایس اے کے تحت گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے

منگل 9 ستمبر 2025 16:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2025ء)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں کے علاقے ڈوڈا سے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے معراج ملک کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بڑی تعداد میں کشمیریوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا اور منتخب نمائندے کی گرفتاری کو جمہوریت پر حملہ اور کشمیریوں کی آواز کو جبری طورپر خاموش کرانے کی مودی حکومت کی ایک دانستہ کوشش قرار دیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ اپنے حلقے کے دیرینہ مطالبات پر آواز بلند کرنے والے ایک ایم ایل اے کی گرفتاری سے ثابت ہو گیاہے کہ مقبوضہ علاقے میں کوئی جمہوریت نہیں ہے بلکہ بھارت طاقت کے وحشیانہ استعمال کے زیرجموں وکشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو طول دے رہاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بی جے پی کی حمایت یافتہ قابض انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے اورمعراج ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

ادھروزیر اعلیٰ عمر عبداللہ،سینئر این سی لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی ، سجاد لون، سلمان علی ساگراورپی ڈی پی رہنما وحید الرحمان پرہ اور میر فیاض نے اپنے الگ الگ بیانات میں کالے قانون کے تحت معراج ملک کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے اس گرفتاری کو غیر منصفانہ قراردیتے ہوئے کہاکہ ایک منتخب عوامی نمائندوں کو کالے قانون کے تحت جیل میں قید کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے رہنماء محمد یوسف تاریگامی ، کانگریس کے رہنما غلام احمد میراوراپنی پارٹی کے غلام حسن میر نے بھی معراج ملک کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے معراج کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ عوامی مطالبات کے حق میں آواز بلند کرنے پر ایک منتخب ایم ایل اے کی گرفتاری سے بھارتی جمہوریت کے دعوئوں کی قلعی کھل گئی ہے ۔