بھارتی ریاست اترپردیش میں بنگالی بولنے والے 18مسلمانوں کو غیرقانونی بنگلہ دیشی قرار دیکر گرفتارکر لیا گیا

منگل 9 ستمبر 2025 21:20

لکھنو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2025ء) بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع بستی میں پولیس نے آدھارکارڈ اور ووٹر آئی ڈی ہونے کے باوجود ریاست مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے 18مسلمانوں کو غیر قانونی بنگلہ دیشی قرار دے کر گرفتارکرلیا ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ’’دی اکنامک ٹائمز‘‘ کی ایک رپورٹ میں کہاگیاہے کہ مہاجر حقوق کے ایک فورم نے کہا کہ مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع سے تعلق رکھنے والے تمام مزدوروں کو آدھار کارڈ اور ووٹر آئی ڈی ہونے کے باوجود حراست میں لیا گیا۔

مائیگرنٹ ورکرز یونٹی فورم کے جنرل سیکرٹری آصف فاروق نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کی تنظیم نے مغربی بنگال کے حکام سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے مرشد آباد کے ضلع مجسٹریٹ اور جوائنٹ لیبر کمشنر کو خط لکھ کر مدد مانگی ہے تاکہ انہیں رہا کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

گرفتار کئے گئے افراد روزگار کے سلسلے میں ضلع بستی گئے ہوئے تھے، وہ بچوں کے کھلونے اور گھریلو سامان بیچ کر روزی روٹی کما رہے تھے اور کرایہ کے مکان میں رہتے تھے۔

گرفتارافراد میں سے ایک اریجل شیخ کے بھائی انیس الرحمان نے بتایا کہ پولیس نے پہلے چار-پانچ تارکین وطن کو حراست میں لیا۔پھر ان کے مالک مکان نے باقی مزدوروں کو تصدیق کے لیے اپنے شناختی کارڈ کے ساتھ سٹی پولیس سٹیشن جانے کو کہا، وہ پولیس سٹیشن گئے اور انہیں یہ کہہ کر حراست میں لیا گیا کہ وہ بنگلہ دیشی ہیں۔ بھارت میں حالیہ مہینوں میں مختلف ریاستوں میں بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو غیر قانونی بنگلہ دیشی کہہ کر حراست میں لینے کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔