ختمِ نبوت اور سیرتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم صرف مذہبی نعروں کا سرمایہ نہیں، بلکہ ایک زندہ اور عملی نظامِ حیات ہے،مقررین

بدھ 10 ستمبر 2025 13:19

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2025ء) سوادِ اعظم اہلِ سنت والجماعت کے ناظمِ اعلی پیرِ طریقت رہبرِ شریعت حکیم العصر حضرت مولانا قاضی منظور الحسن کی زیرِ سرپرستی 15 ربیع الاول 1447ھ،مقصدِ آمدِ مصطفی و ختمِ نبوت کانفرنس کے عنوان سے ایمان افروز اور روح پرور عظیم الشان اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔اجتماع میں مظفرآباد ڈویژن کے جید علما کرام، سوادِ اعظم اہلِ سنت والجماعت، آل جموں و کشمیر جمعیت علما اسلام، عالمی مجلس تحفظ ختمِ نبوت، انٹرنیشنل ختمِ نبوت اور مرکزی علما کونسل کے رہنماں سمیت مختلف مکاتبِ فکر کے قائدین، معززینِ علاقہ، مہتممین و مدرسین مدارس نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزاد کشمیر و امیر جے یو آئی مولانا قاضی محمود الحسن اشرف، خطیبِ پاکستان مولانا امجد سعید قریشی، شیخ الحدیث حضرت مولانا پیر شفیق الرحمن کاشمیری، مہتمم جامعہ صدیقیہ و ناظمِ تعلیمات جامعہ امام ابوحنیفہ کراچی، پیرِ طریقت حضرت مولانا قاضی منظور الحسن، اور مولانا مفتی زید امجد سعید قریشی مانسہرہ نے سیرتِ طیبہ، عقیدہ ختمِ نبوت و ناموسِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم، مقامِ صحابہ کرام، محبتِ اہلِ بیت، احترامِ علما و مشائخ اور افواجِ پاکستان کی لازوال خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

مقررین نے اسلامی ریاست کے عادلانہ نظامِ عدل و معیشت کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔کانفرنس میں بزمِ حسان آزاد کشمیر کے ممتاز نعت خواں مولانا عبد الرحمن بٹ، حافظ قاسم محمود، حافظ اسامہ مقبول اعوان اور حافظ سفیان عباسی نے عقیدت مندانہ نعتیں پیش کیں جنہوں نے شرکا کے دلوں کو منور کر دیا۔خصوصی مہمانان میں مولانا عبد المالک صدیقی ایڈووکیٹ (صدر لائرز فورم و ناظمِ عمومی آل جموں و کشمیر جمعیت علما اسلام)، مولانا عادل خورشید اعوان (ناظمِ عمومی و مبلغ عالمی مجلس تحفظ ختمِ نبوت)، مولانا ممتاز قاسمی (صدر مرکزی علما کونسل آزاد کشمیر)، علامہ الطاف بٹ (سابق امیدوار چکار)، مولانا قاری محمد ظریف عباسی (سابق امیدوار کھاوڑہ و امیر متحدہ علما کونسل کھاوڑہ)، مولانا قاضی محمود الرحمن عباسی (امیر سوادِ اعظم اہلِ سنت والجماعت ضلع مظفرآباد)، مولانا ضیا الحق فضل (ناظمِ اعلی دارالعلوم تعلیم القرآن و امیر تحریک تحفظ ختمِ نبوت مظفرآباد)، مولانا قاری غلام مرتضی، مولانا قاری عبدالمجید، اور علامہ حماد عباسی (ترجمان سوادِ اعظم اہلِ سنت والجماعت مظفرآباد) سمیت متعدد جید علما کرام شریک ہوئے۔

مقررین نے کہا ختمِ نبوت اور سیرتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم صرف مذہبی نعروں کا سرمایہ نہیں، بلکہ ایک زندہ اور عملی نظامِ حیات ہے جسے اپنانے سے ہی ہماری انفرادی اور اجتماعی زندگیوں میں سکون و انصاف کا سایہ قائم ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا ختمِ نبوت کا پیغام دراصل ایک ہمہ جہتی تصورِ حیات ہے، جو ایمان کے ساتھ ساتھ عدل، مساوات اور اجتماعیت کو بھی اپنی آغوش میں سمیٹے ہوئے ہے۔

مقررین نے اپنے خطابات میں اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ ختمِ نبوت، ناموسِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم، ناموسِ صحابہ کرام اور اہلِ بیت اطہار کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت کوشاں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ محض عقیدے کے عنوانات نہیں بلکہ ملتِ اسلامیہ کی اساس اور ایمان کا جزوِ لازم ہیں۔ مقررین نے واضح کیا کہ ان مقدس شعائر کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا اور یہ کہ اتحاد و یکجہتی ہی امتِ مسلمہ کی اصل قوت ہے، جس کے ذریعے باطل قوتوں کے عزائم کو ناکام بنایا جا سکتا ہے۔یہ روح پرور اجتماع مظفرآباد شہر، نصیرآباد اور نواحی علاقوں کے عوام و دینی حلقوں کی بھرپور شرکت کے باعث ایک تاریخی کانفرنس کی حیثیت اختیار کر گیا۔