فرانس میں مساجد کے باہر خنزیروں کے درجن بھر سر پھینک دیے گئے

پولیس نے مزید مساجد کے باہر بھی مکروہ فعل کے ارتکاب کا خدشہ ظاہر کردیا

بدھ 10 ستمبر 2025 20:16

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2025ء)فرانس کے دارالحکومت پیرس اور نواحی علاقوں میں کم از کم 9 مساجد کے باہر خنزیروں کے سر پھینک دیے گئے، پولیس نے مزید مساجد کے باہر بھی مکروہ فعل کے ارتکاب کا خدشہ ظاہر کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پیرس کے پولیس چیف لوراں نونیز نے بتایا کہ پیرس کے مختلف علاقوں میں کم از کم 9 سر مختلف مساجد کے باہر پائے گئے، اس واقعے نے بڑھتی ہوئی اسلام دشمنی پر شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔

لوراں نونیز نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کچھ مساجد کے سامنے خنزیروں کے سر پھینکے گئے ہیں جن میں 4 پیرس میں اور 5 قریبی مضافاتی علاقوں میں پھینکے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا کہ مزید مقامات پر بھی ایسے واقعات سامنے آئیں۔

(جاری ہے)

لوراں نونیز کے مطابق پولیس نے نسلی یا مذہبی امتیاز پر مبنی نفرت انگیزی کے الزام میں تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ان واقعات کو قابلِ مذمت قرار دیا ہے۔

اسلام میں سور کا گوشت حرام ہے، پیرس کے پراسیکیوٹر کے دفتر کے مطابق ان میں سے کئی سروں پر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا خاندانی نام نیلے رنگ کی سیاہی سے لکھا گیا تھا۔لوراں نونیز نے کہا کہ اس واقعے کے ممکنہ تعلقات ماضی کے ان واقعات سے بھی ہو سکتے ہیں جن کا ربط غیر ملکی مداخلت سے جوڑا گیا تھا، تاہم انہوں نے انتہائی احتیاط برتنے پر زور دیا، جون کے آغاز میں تین سرب شہریوں پر یہودی مقامات کی توڑ پھوڑ کے الزامات عائد کیے گئے تھے، جس کے بارے میں تفتیش کاروں کو شبہ ہے کہ اس کے پیچھے روس کا ہاتھ تھا۔

یورپی یونین میں سب سے بڑی مسلم آبادی اور اسرائیل و امریکا کے بعد سب سے بڑی یہودی آبادی فرانس میں آباد ہے، یورپی یونین کی ایجنسی برائے بنیادی حقوق کے مطابق اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے کئی یورپی ممالک میں ’اسلام دشمنی‘ اور یہود مخالف رجحانات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔فرانسیسی وزارتِ داخلہ کے مطابق جنوری سے مئی 2025 کے درمیان ملک میں اسلام مخالف واقعات میں 75 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ افراد پر حملوں کی شرح 3 گنا بڑھ گئی۔

پیرس میں مساجد کے باہر پیش آنے والے واقعات پر سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے فوری مذمت کی۔ ایوانِ صدر کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے دارالحکومت میں مسلم کمیونٹی کے نمائندوں سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ اپنی ’یکجہتی‘ کا اظہار کیا۔