Live Updates

پنجاب سے پانی کے ریلے سندھ میں داخل، سکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب

جلال پور پیر والا کو گیلانی بند میں شگاف ڈال کر سیلاب سے بچا لیا گیا ‘ مون سون بارشوں کی شدت میں کمی کے باعث دریاں کے بہاﺅ میں نمایاں کمی واقع ہو چکی ہے. پی ڈی ایم اے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 ستمبر 2025 15:33

پنجاب سے پانی کے ریلے سندھ میں داخل، سکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب
سکھر/لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 ستمبر ۔2025 )پنجاب سے سیلابی ریلے سندھ میں داخل ہونے کے بعدسکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے نو لاکھ گنجائش کے سکھر بیراج سے چار لاکھ کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے وہیں دریائے سندھ گڈو بیراج اور سکھر بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں ایک مرتبہ پھر سے اضافہ ہوگیا ہے پنوعاقل کچے علاقے میں درمیانی درجے کا سیلاب ہے کچے کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے پاکستان نیوی کے اہلکار ریسکیو کرنے میں مصروف ہیں.

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق سکھر بیراج پر پانی کی آمد 4 لاکھ 2 ہزار کیوسک سے بڑھ گئی ہے تریموں کے مقام پر پانی کی آمد و اخراج 2 لاکھ 60 ہزار کیوسک جبکہ کوٹری بیراج پر 2 لاکھ 57 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے خان پور میں دریائے سندھ چاچڑاں کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے 7 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے چند گھنٹوں میں 9 لاکھ کیوسک کا ریلا گزرنے کا امکان ہے سیلابی ریلے سے متعدد بستیاں زیر آب آ گئیں ہیں.

ضلعی انتظامیہ کی طرف سے فلڈ ریلیف کیمپ قائم کردیے گئے ہیں سیلاب کے صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے راجن پور میں انتظامیہ مکمل چوکس ہے جبکہ فلڈ بندوں کی مانیٹرنگ جاری ہے پنجاب میں ہیڈ پنجند اور ہیڈ سدھنائی پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کے باعث پانی کی آمد و اخراج 6 لاکھ 60 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے لیاقت پور میں بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں 35 موضع جات زیر آب آگئے ہیں جبکہ 80 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں.

ادھر جلال پور پیر والا کو گیلانی بند میں شگاف ڈال کر سیلاب سے بچا لیا گیا ہے بریچنگ سے موضع بہادر پور، بستی لانگ سمیت متعدد موضع جات زیر آب آگئے ہیں ڈپٹی کمشنرکا کہنا ہے ان علاقوں میں آبادی کم اور زرعی رقبہ زیادہ ہے دریائے چناب کے بپھرے ریلے سے جنوبی پنجاب میں تباہی مچا دی ہے جبکہ ملتان میں شیر شاہ بند پر دبا برقرار ہے پنجاب میں دریاﺅں کی تازہ صورتحال سے متعلق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ مون سون بارشوں کی شدت میں کمی کے باعث دریاں کے بہاﺅ میں نمایاں کمی واقع ہو چکی ہے.

پی ڈی ایم اے کے مطابق دریاﺅں کے بالائی علاقوں میں بھی بارشوں کا سلسلہ رک چکا ہے پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا پر پانی کا بہاﺅ 1 لاکھ 82 ہزار کیوسک ہے، مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاﺅ 50 ہزار کیوسک تک آ گیا ہے، دریائے راوی جسڑ کے مقام پر پانی کا بہا 23 ہزار کیوسک ہے پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ خانکی ہیڈ ورکس کے مقام پانی کا بہاﺅ 92 ہزار کیوسک ہے، قادر آباد کے مقام پر پانی کا بہاﺅ 94 ہزار کیوسک ہے جبکہ ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاﺅ 1 لاکھ 78 ہزار کیوسک ہے ہیڈ تریموں پر پانی کے بہاﺅ میں کمی ہو رہی ہے، پنجند کے مقام پر پانی کا بہاﺅ 6 لاکھ 60 ہزار کیوسک ہے جس سے پانی کے بہاﺅ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے.

پی ڈی ایم اے کے مطابق سلیمانکی کے مقام پر پانی کا بہاﺅ 1 لاکھ 24 ہزار کیوسک ہے، دریائے راوی شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاﺅ 31 ہزار کیوسک ہے، بلوکی ہیڈ ورکس کے مقام پر پانی کا بہاﺅ 63 ہزار کیوسک ہے، ہیڈ سدھنائی کے مقام پر پانی کا بہاﺅ 78 ہزار کیوسک ہے پی ڈی ایم اے نے مزید بتایا کہ دریائے راوی ہیڈ سدھنائی کے مقام پر پانی کا بہاﺅ کم ہو رہا ہے. 
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات