سندھ کے عوام سے متعلق نازیبا ریمارکس پر رضی دادا کو بلیک لسٹ کرنے کی سفارش

’اینکر کو صرف پی ٹی وی سے نکالنا کافی نہیں، ان کے خلاف مقدمہ بھی درج ہونا چاہیئے ورنہ کل دوسرے بھی ایسے غیر ذمہ دارانہ رویوں کا اظہار کر سکتے ہیں؛ قائمہ کمیٹی اجلاس میں اراکین کا مطالبہ

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 11 ستمبر 2025 15:33

سندھ کے عوام سے متعلق نازیبا ریمارکس پر رضی دادا کو بلیک لسٹ کرنے کی ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 ستمبر2025ء ) سندھ کے عوام سے متعلق نازیبا ریمارکس پر اینکر رضوان رضی عرف رضی دادا کو بلیک لسٹ کرنے کی سفارش کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ‏قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا جہاں سرکاری ٹی وی کے اینکر رضوان رضی عرف رضی دادا کے سندھیوں سے متعلق ریمارکس کا معاملہ زیر بحث آیا جب کہ انفارمیشن کمیٹی اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے رکن وقار مہدی نے پی ٹی وی لاہور کے اینکر رضوان رضی کے سندھ کے عوام کے خلاف نازیبا بیانات کا معاملہ اٹھاتے ہوئے فوری انکوائری اور ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

قائمہ کمیٹی اجلاس میں سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے بتایا کہ ’مذکورہ اینکر کو فوری طور پر برطرف کر دیا گیا تھا‘، جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ’ایسے لوگوں کو قومی ٹی وی میں لایا کیسے گیا؟‘، سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے جواب دیا کہ ’ان اینکر کو نگران دور حکومت میں رکھا گیا تھا‘، رکن کمیٹی سحر کامران نے کہا کہ ’مذکورہ اینکر کیلئے یہ سزا کافی نہیں ہے، رضوان رضی کو بلیک لسٹ کیا جائے‘۔

(جاری ہے)

رکن کمیٹی پولین بلوچ نے بھی یہی مؤقف دہراتے ہوئے کہا کہ ’رضوان رضی کو صرف پی ٹی وی سے نکالنا کافی نہیں ہے، ان کے خلاف مقدمہ بھی درج ہونا چاہیئے کیوں کہ اس واقعے کو مثال بنانا ضروری ہے ورنہ کل دوسرے بھی ایسے غیر ذمہ دارانہ رویوں کا اظہار کر سکتے ہیں‘، بعد ازاں کمیٹی نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

بتایا جارہا ہے کہ سندھ کے عوام سے متعلق نازیبا گفتگو پر سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن لمیٹڈ (پی ٹی وی) نے اپنے کرنٹ افیئرز پروگرام کے اینکر رضوان الرحمان (عرف رضی دادا) کو معطل کردیا تھا، اس حوالے سے پی ٹی وی ہیڈکوارٹر اسلام آباد نے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا۔ ڈپٹی کنٹرولر ایڈمنسٹریشن اینڈ پرسنل II محمد ابراہیم کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی وی انتظامیہ کے علم میں آیا کہ اینکر نے اپنے وی لاگ میں ایک مخصوص نسلی گروہ کے بارے میں توہین آمیز ریمارکس دیئے ، جس کے باعث عوام کو شدید دکھ اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، یہ رویہ قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کے منافی ہے لہٰذا انہیں معطل کیا جارہا ہے اور آئندہ احکامات تک پی ٹی وی سکرین پر ان کی شرکت ممنوع ہوگی۔