آزاد کشمیر یونیورسٹی مالی بحران کا شکار ہو کر مسائل کی دلدل میں پھنس گئی،سالک رشید عباسی

صدر ریاست اور وزیراعظم جامعہ کو بحران سے نکالنے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں

جمعرات 11 ستمبر 2025 16:58

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2025ء) تنظیم غیر جریدہ آزادکشمیر کے مرکزی صدر سالک رشید عباسی نے آزاد کشمیر یونیورسٹی مالی بحران کا شکار ہو کر مسائل کی دلدل میں پھنس چکی ہے ، یہی صورتحال برقرار رہی تو آئندہ چند ہفتوں میں تدریسی سرگرمیوں متاثر ہونے کا خدشہ ہے ،صدر ریاست اور وزیراعظم جامعہ کو بحران سے نکالنے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

ان خیالات کا اظہار سالک رشید عباسی نے میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں جامعات کا قیام حکومتی ایکٹ کے مطابق کیا جاتا ہے ،اٹھارویں ترمیم کے بعد پاکستان کے چاروں صوبائی حکومتیں اپنی جامعات کو مستقل بنیادوں پر فنڈنگ کر رہے ہیں۔جبکہ آزاد کشمیر حکومت نے پچھلے دس سال سے اس حوالہ سے کوئی واضح پالیسی نہیں بنائی جس کے باعث جامعہ کشمیر مالی بحران کی دلدل میں پھنس چکی ہے۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی میں خدمات سرانجام دینے والے آفیسران اور ملازمین حالیہ بجٹ میں اضافہ کے منتظر تھے مالی بحران کے باعث آفیسران اور ملازمین تنخواہوں سے محروم چکے ہیں ،یونیورسٹی مالی بحران شدت اختیار کر گیا ہے اس مالی بحران کے باعث صرف گریڈ 1تا14 تنخواہوں کی ادائیگی ممکن ہوسکی جبکہ باقی جملہ سٹاف تنخواہوں سے ابھی تک محروم ہے، سالک رشید عباسی کا کہنا تھا کہ جامعہ سے ریٹائرڈ ہونے والے 25 سے زائد ملازمین کو ایک سال گزرنے کے باوجود پنشن کی ادائیگی ممکن نہیں بنائی جا سکی جو ادارے کی مالی بحران کا منہ بولتا ثبوت ہے ، جس کی وجہ سے آزادکشمیر کی سب سے بڑی یونیورسٹی میں زیور تعلیم سے آراستہ ہونے والے ہزاروں طلباء و طالبات کا مستقبل بھی دائو پر لگ چکا ہے ، انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر یونیورسٹی کی مخدوش حالات کی وجہ سے کئی خاندان کا مستقبل شدید خطرات سے دوچار ہے، تنظیم غیر جریدہ آزادکشمیر کے مرکزی صدر سالک رشید عباسی نے صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ، وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق اور چیف سیکرٹری آزادکشمیر سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ریاست کے بڑے ادارے کی نازک صورت حال کو نوٹس لے کر مالی بحران کے خاتمہ کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔