قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس، ریاستی نشریاتی ادارے کے اینکرز کے لئے ضابطہ اخلاق تشکیل دینے کی سفارش، کمیٹی کا ڈی سی ڈی کی کارکردگی پر اظہاراطمینان

جمعرات 11 ستمبر 2025 20:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2025ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے ریاستی نشریاتی ادارے کے ایک اینکر کی جانب سے مخصوص قومیت کے خلاف توہین آمیز ریمارکس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی نشریاتی ادارے کے اینکرز کے لئے ضابطہ اخلاق تشکیل دینے کی سفارش کی ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق قائمہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹر میں منعقد ہوا۔

اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی پلین بلوچ نے کی۔ قائمہ کمیٹی نے اینکر کے ایسے تبصروں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جن سے عوام کی بڑی تعداد کو رنج و صدمہ پہنچا۔ کمیٹی نے مذکورہ اینکر سے ریکوری اور اسے سرکاری میڈیا میں بلیک لسٹ کرنے کی سفارش کی۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے نوٹ کیا کہ قومی خزانے سے معاوضہ حاصل کرنے والے ہر فرد پر ایک مخصوص ضابطہ اخلاق لاگو ہونا چاہئے۔

وفاقی سیکرٹری اطلاعات نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ جیسے ہی اینکر کے وی لاگ میں توہین آمیز ریمارکس سامنے آئے، اس کا معاہدہ فوری طور پر معطل اور بعد ازاں ختم کر دیا گیا۔ انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ کسی کو بھی قومی وحدت اور بین الصوبائی ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی جسارت نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ اینکر کو نگران حکومت کے دور میں ہائر کیا گیا تھا اور پی ٹی وی میں خدمات انجام دینے والے اینکرز کے لئے کراس پوسٹنگ پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

کمیٹی کو ڈیپارٹمنٹ برائے ڈیجیٹل کمیونیکیشنز (ڈی سی ڈی) کے کام اور کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ اس ادارے کے قیام کا مقصد قومی سلامتی کے تحفظ، غلط معلومات کے پھیلائو کا مقابلہ اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔ کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ ڈیجیٹل دنیا میں ابھرتے ہوئے خطرات کے پیش نظر ڈی سی ڈی جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے تاکہ قومی مفاد کے کسی بھی خطرے کے خلاف موثر جواب تیار اور فراہم کیا جا سکے۔

کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ ڈی سی ڈی نے پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان اور بھارت کے تنازعہ کے دوران اور فتنہ الخوارج کے خلاف کارروائی میں پاکستان کے قومی موقف کو موثر انداز میں پیش کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ کمیٹی کے ارکان نے ڈی سی ڈی کی کوششوں کو سراہا۔ کمیٹی نے اپنے گزشتہ اجلاس میں کی گئی سفارشات پر عمل درآمد کے سلسلے میں ہدایت دی کہ پاکستان انفارمیشن کمیشن کے رکن کی تعیناتی کے عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے جو سول سوسائٹی سے ہوں۔

وزارت نے آگاہ کیا کہ یہ عمل آئندہ دو ماہ کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔ کمیٹی نے اے پی پی کے اکائونٹس میں بدعنوانی کے سلسلے میں ہدایت دی کہ اے پی پی میں سخت مالی کنٹرول کے اقدامات وضع کیے جائیں تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کے واقعات نہ ہوں۔ اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی ندیم عباس، کرن عمران ڈار، آسیہ ناز تنولی، کرن حیدر، صلاح الدین جونیجو، سحر کامران، سید امین الحق، رانا انصر، شاہین (بذریعہ زوم)، پارلیمانی سیکریٹری اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری، وفاقی سیکریٹری اطلاعات و نشریات عنبرین جان اور وزارت کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔