روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات عارضی تعطل کا شکار ہیں ،کریملن

جمعہ 12 ستمبر 2025 22:24

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 ستمبر2025ء) کریملن نے اعلان کیا کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری امن مذاکرات فی الحال عارضی توقف کا شکار ہیں۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی کوششیں بھی خاطر خواہ نتائج دینے میں ناکام رہی ہیں۔ٹرمپ نے تنازع کے خاتمے کے لیے بھرپور سفارت کاری کی، حتیٰ کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی میزبانی بھی الاسکا میں کی، لیکن ماسکو اپنی جارحانہ فوجی کارروائیوں اور فضائی حملوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

کریملن کے ترجماندیمتری پیسکوو نے کہا ہے کہ ہ ہمارے مذاکرات کار رابطے کے ذرائع رکھتے ہیں، لیکن فی الحال زیادہ درست یہ ہے کہ کہا جائے مذاکرات توقف میں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ گلابی عینک لگا کر یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ مذاکرات فوری نتائج دیں گے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پیوٹن نے یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے امکان کو یکسر مسترد کر دیا ہے، جبکہ زیلنسکی کا کہنا ہے کہ تعطل ختم کرنے کے لیے سربراہی اجلاس ناگزیر ہے۔

روسی افواج نے پچھلے ہفتے یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا، جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے اور دارالحکومت کیف میں ایک سرکاری عمارت کو آگ لگ گئی۔اب تک استنبول میں ہونے والے تین مذاکراتی دور صرف **قیدیوں کے تبادلی** تک محدود رہے ہیں۔ روس نے سخت شرائط پیش کی ہیں، جن میں یوکرین سے مشرقی ڈونباس علاقہ مکمل طور پر چھوڑنے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔دوسری طرف کیف نے واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی علاقائی رعایت دینے کو تیار نہیں اور اس نے ملک میں یورپی امن فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کر رکھا ہے، جسے ماسکو نے ناقابلِ قبول قرار دیا ہے۔