اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور

ہفتہ 13 ستمبر 2025 02:00

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2025ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعہ کو بھاری اکثریت سےفلسطین کے مسئلے کے پرامن حل اور دو ریاستی حل کے نفاذ کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظورکرلی ۔ پاکستان نے اس اقدام کو بر وقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ امن عمل کو نئی زندگی دینے کی کوشش ہے۔یہ اعلامیہ جولائی میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں فرانس اور سعودی عرب کی میزبانی میں منعقد ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس کا نتیجہ ہے ۔

193 رکن ممالک پر مشتمل جنرل اسمبلی میں سے 142 نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ اسرائیل نے قراردادد کے خلاف ووٹ دیا جبکہ اس کے ساتھ 9 دیگر ممالک بھی شامل تھے، جن میں ارجنٹائن، ہنگری، مائیکرونیشیا، ناؤرو، پالاﺅ، پاپوا نیوگنی، پیراگوئے، ٹونگا اور امریکہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

12 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ پاکستان غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کرتا ہے جس میں 64 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

گھروں، اسکولوں، اسپتالوں اور دیگر شہری ڈھانچوں کی تباہی بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے جس نے فلسطینی عوام کو ناقابل بیان تکالیف پہنچائی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اتنا ہی تشویشناک اسرائیل کی جانب سے غیر قانونی بستیوں کو بڑھانے کی مسلسل کوششیں ہیں، جو نہ صرف انسانی بحران کو بڑھا رہی ہیں بلکہ دو ریاستی حل کے امکانات کو بھی نقصان پہنچا رہی ہیں۔

سفیر عاصم افتخار احمد نے مطالبہ کیا کہ غزہ اور تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی ہونی چاہیے، اور محصور فلسطینی عوام تک مکمل اور بلا رکاوٹ انسانی امداد پہنچنی چاہیے۔ قبضے کا خاتمہ ناگزیر ہے۔آخر میں انہوں نے زور دیا کہ عالمی وعدوں کو عملی اقدامات میں ڈھالا جائے تاکہ فلسطینی عوام کے دیرینہ حق خودارادیت اور ریاست کے قیام کو یقینی بنایا جا سکے۔