Live Updates

پنجاب میں تھرمل ڈرون ٹیکنالوجی سے 2 ہزار افراد سیلاب سے بچا لئے گئے

اتوار 14 ستمبر 2025 19:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 ستمبر2025ء) پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی (پی ایس سی اے) کی جانب سے متعارف کرائی گئی جدید تھرمل ڈرون ٹیکنالوجی کی بدولت پنجاب میں سیلابی پانی میں پھنسے دو ہزار سے زائد افراد کو بروقت تلاش کر کے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔ریسکیو 1122 پنجاب کے ترجمان فاروق احمد نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ تھرمل ڈرون ٹیکنالوجی نے ریسکیو سروسز کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس سی اے ہماری ٹیموں کو تھرمل امیجز فراہم کرتی ہے جس کے ذریعے ہم لوگوں بلکہ جانوروں تک کو بھی زیادہ تیزی اور درستگی کے ساتھ ڈھونڈ کر ریسکیو کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔ان ڈرونز میں لگے انفراریڈ سینسر انسانی جسموں اور جانوروں سے خارج ہونے والی حرارت کو پہچان کر اسے تھرمل امیجز میں بدل دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان امیجز کی براہ راست نشریات ریسکیو 1122 اور ضلعی انتظامیہ کو فراہم کی جاتی ہیں، جس سے متاثرہ اضلاع سیالکوٹ، ساہیوال، سرگودھا، گجرات اور جھنگ میں فوری طور پر لوگوں کی نشاندہی، حالات کا جائزہ اور ریسکیو آپریشن ممکن ہوا۔

فاروق احمد کا کہنا تھا کہ یہ ٹیکنالوجی نہ صرف ریسکیو آپریشنز کو مؤثر بناتی ہے بلکہ قیمتی وقت بھی بچاتی ہے۔ ان کے مطابق ایمرجنسی کی صورتحال میں ایک ایک منٹ قیمتی ہوتا ہے اور یہی لمحہ زندگی اور موت کے درمیان فرق پیدا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کو تو ہم روک نہیں سکتے لیکن اگر ہم ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں تھرمل امیجنگ جیسی جدید ٹیکنالوجیز کو شامل کریں تو ان کے اثرات کو بہت حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی زور دیا کہ صرف ٹیکنالوجی ہی کافی نہیں جب تک کہ عوام تعاون نہ کریں۔اگر لوگ محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کئے گئے ابتدائی انتباہات کو سنجیدگی سے لینا شروع کر دیں اور پیشگی تیاری کریں تو نقصان کو نمایاں طور پر کم کیا جا سکتا ہے اور زیادہ جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے ڈائریکٹر عمر خیام نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ پنجاب میں تھرمل ڈرون ٹیکنالوجی کے کامیاب پائلٹ پروجیکٹ نے پورے جنوبی ایشیا کے لیے ایک مثال قائم کر دی ہے۔

ان کے مطابق ہم نے تھرمل ڈرون ٹیکنالوجی کو کامیابی سے آزمایا ہے، جو پہلے ہی امریکہ اور یورپ کے مختلف ممالک میں نہایت مؤثر ثابت ہو چکی ہے۔ مثال کے طور پر حالیہ عرصے میں ٹیکساس کے سیلاب میں ایسے ہی ڈرونز استعمال کیے گئے تھے جن کے ذریعے زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین دونوں کی نشاندہی کی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس ٹیکنالوجی کو مصنوعی ذہانت (AI) کے ساتھ جوڑ کر ڈیزاسٹر رسپانس کو مزید مؤثر بنایا جا سکتا ہے۔ عمر خیام نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پی ایس سی اے ہمیشہ ایسی نئی جدتوں اور ترقیوں کی تلاش میں رہے گی جو پنجاب کے عوام کو زیادہ محفوظ بنائیں۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات