Live Updates

ی*منظم تنظیم کے ذریعے ہر ظالم جابر کا راستہ روکا جاسکتا ہے ،پشتونخواملی عوامی پارٹی

پیر 15 ستمبر 2025 22:25

"کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 ستمبر2025ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین عبدالرئوف لالا ، صوبائی سینئر نائب صدر وضلع کوئٹہ کے سیکرٹری سید شراف آغا نے کہا ہے کہ منظم تنظیم کے ذریعے ہر ظالم جابر کا راستہ روکا جاسکتا ہے ۔ دہشتگردی کے نام پرہمارے وطن کو آگ وخون کا مرکز بنانے کی سازشیں کی جارہی ہے، آج ہمارے عوام کے زمینوں کے انتقالات ہورہے ہیں ، وسائل کی لوٹ مار اور ان پر قبضہ گیری جاری ہے، عوام کو اپنے وطن او ر اس کے وسائل کے محافظوں اور سوداگروں کی شناخت ہوچکی ہے ، عوام ان لوگوں کا احتساب ضرورکرینگے جنہوں نے عوام کے حقوق کا سودا کیا ہے۔

پشتون قومی شعور کو اجاگر کرنے میں پشتونخوامیپ اور اس کی رہبری کا اہم رول ہے، پشتون اپنی تاریخی سرزمین پر آباد ہیں اور یہ زمین ہمیں کسی نے خیرات میں نہیں دی بلکہ ہمارے آبائود اجداد نے اپنے سروں کی قربانیاں دیکر اسے کی حفاظت کی ہے، زئی وخیلی کی سیاست پشتون قوم کو تقسیم در تقسیم رکھنے اور فرنگی فارمولے کے تحت تقسیم کرو اور حکومت کرو کے مترادف ہے، پشتونخوامیپ نے پشتون قوم کے ہر قبیلے کومتحد کرکے قوم کو ایک گلدستہ کی طرح رکھا ہے اور پارٹی کوا س کی ہمیشہ سزا ملتی رہی ہے۔

(جاری ہے)

خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے قدرتی شعور کی بنیادپر سیاست کا آغاز کیا، منظم سیاسی جدوجہد ومضبوط تنظیم کے ذریعے ہی ہم اپنے قومی اہداف کے حصول کی منزل طے کرسکتے ہیں، پارٹی چیئرمین محمود خان اچکزئی اپنے اصولی جمہوری موقف کے بدولت عظیم رہنماء اور جمہوریت کے قائد بن چکے ہیں۔ ا ن خیالات کا اظہار سٹی تحصیل کے زیر اہتمام شار اول ، شار دوئم علاقائی یونٹس کے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

جس سے ضلع کوئٹہ کے آفس سیکرٹری نصیب اللہ نیازی، ضلع ایگزیکٹیوز ڈاکٹر حبیب اللہ کاکڑ، ناظم رحمت اللہ ، غلام اولسیار، علی محمد پانیزئی ، جبار ہمدرد، سلیمان وطن پال ، تحصیل سٹی سیکرٹری منان نصرت، سینئر معاون سیکرٹری شکور افغان، علاقائی سیکرٹری ابراہیم افغان، اصغر اچکزئی، اسلم خلجی، سینئر معاون سیکرٹری وحیدخان نے بھی خطاب کیا ۔

کانفرنس میںگزشتہ تنظیمی سیاسی کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی جس کی منظوری دی گئی ۔ اورنئے کابینہ کاانتخاب عمل میں لایا گیا۔ جس کے مطابق اسلم خلجی علاقائی سیکرٹری، نعمان خان سینئر معاون سیکرٹری ، نصر اللہ عثمانزئی اطلاعات سیکرٹری، سید رزاق آغارابطہ سیکرٹری، حاجی عبدالحنان مالیات سیکرٹری،ظفر ترین، بسم اللہ ، حاجی فیض اللہ ، جمال قہرمان معاونین منتخب ہوئے۔

منتخب ایگزیکٹیوز سے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری منان خان بڑیچ نے حلف لیا ۔ کانفرنس میںمرکزی کمیٹی کے رکن صاحب خان بڑیچ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز اقبال بٹے زئی ، حفیظ ترین ، ضلع ایگزیکٹیوز وضلع کمیٹی کے اراکین اور تحصیل ایگزیکٹیوز نے شرکت کی ۔ مقررین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں پشتونوںکو تیسرے درجے کی شہری کی حیثیت سے زندگی گزارنے پر مجبور کیا جارہا ہے ، پشتونوں کے سرومال کو کوئی تحفظ حاصل نہیں ،پشتون تاجروں ،دکانداروں، مزدروں، ٹرانسپورٹرز، ڈرائیوروں ، ملازمین کو اغواء کیا جاتا ہے ۔

شاہراہیں غیر محفوظ ہوچکی ہیں اور مسلح لوگ دن دہاڑے اغواء کاری جیسے جرائم میں سرگرم ہیں۔ پشتونوں کو نادرا کے غیر آئینی ، غیر قانونی اور خود ساختہ قوانین کے تحت شناختی کارڈ سے محروم رکھا جارہا ہے۔ دوسری جانب ڈیورنڈ خط پر مکمل طور پر تجارت بند کردی گئی ہے ، زراعت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے ۔ خشک سالی اور بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے زمینداروں کے باغات ،فصلات تباہی سے دوچار ہیں۔

مقررین نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں کاروبار مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے ،تاجر ، دکاندار سمیت ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شدید مہنگائی ، بدترین بیروزگار سے دوچار ہیں دوسری جانب فارم47کی حکومت اور ضلعی انتظامیہ ، میٹروپولیٹن کارپوریشن آئے روز تجاوزات کے نام پر دکانداروں ، غریب ریڑھی بانوں، تاجروں کو تنگ کرنے ، انہیں نقصانات سے دوچار کرنے کے عوام دشمن کارروائیوں میں مصروف ہیں ۔

بالخصوص ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں کو تنگ کرنے کے ناروا اقدامات ناقابل برداشت ہوچکے ہیں ۔ رشوت خوری سرعام جاری ہیں جس کے سوشل میڈیا پر ویڈیوز تک وائرل ہوچکے ہیں لیکن محکمہ پولیس ان ہی کرپٹ آفیسران واہلکاروں کو شہر کے چوراہوں پر مسلط کرکے لوٹ مار کار بازار گرم کیئے ہوئے ہیں اورسرکاری ونجی ملازمین ، طلباء ، تاجروں، مزدوروں ہر شعبہ زندگی کے افراد کو مختلف حیلوں وبہانوں سے تنگ کیا جارہا ہے ۔

انہیں بھاری رقم جرمانہ عائد کرکے گاڑیاں ، موٹر سائیکلیں ضبط کرلی جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک نظام کی بہتری کے لیے اولین شرط یہ ہے کہ ٹریفک کے لیے بہترین میکنزم بنایا جائے ، قانون سب کے لیے یکساں ہونے چاہیے لیکن یہاں کوئی نظام موجود نہیں بلکہ طاقتور کے لیے علیحدہ اور غریب عوام کے لیے الگ سے خودساختہ قوانین مسلط کیئے گئے ہیں۔مقررین نے منتخب کابینہ کے مبارکبادپیش کرتے ہوئے بجاء طور پر اس امید کا اظہار کیا کہ وہ پارٹی کی جانب سے دی گئی ذمہ داریوں کو بخوبی سرانجام دیتے ہوئے تنظیمی فعالیت کو دوبالا کرینگے اور مضبوط تنظیم بناکر اپنے عوام کی خدمت اور ان کے مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ جاری جدوجہد میں اپنا فعال کردار ادا کرینگی
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات