Live Updates

× پشتون قوم کو اپنے وطن کی وحدت بحال کرنے اور اپنے قومی معدنی پیداواری وسائل پر مکمل اختیار حاصل ہو گا ، مختار یوسفزئی

منگل 16 ستمبر 2025 20:45

#پشاور/ کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 ستمبر2025ء)پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے شریک چیئرمین مختار خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ پشتون قومی سیاسی تحریک کی طویل قربانیوں کے باوجود قومی اہداف حاصل نہ کرنے کی وجہ تحریک کی جاگیر دارانہ قبائلی اشرفیہ پر مبنی قیادتِ کی مبھم اور گومہ گو موقف اور حالت تھی جس نے ملت کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے واضح پروگرام اور جہدوجہد کے واضح لائحہ عمل کا تعین نہ کرسکے ۔

پشتونخوا نیپ کی قیام تاریخی قومی ضروریات تھی ترقی پسند وطن دوست اور جہموری اصولوں پر قائم واضح پروگرام اور واضح ہداف کے ساتھ جہدوجہد کرتے ہوئے پشتونخوا وطن کے محکوم عوام کو اپنے صفوں میں منظم کرریی ہیں ۔وہ پارٹی کے خیبر پشتونخوا کے صوبائی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جوکہ پشاور کے یونیورسٹی ٹان میں صوبائی صدر اشرف ھوتی ایڈوکیٹ کی صدارت میں منعقد ہوا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں گزشتہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی گئی اور آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے پارٹی کے مرکزی رہنماں اور پشتونخوا ایس او کے مرکزی و زونل کانفرنسوں کے انعقاد اور مختلف امور پر فیصلے کیے گئے ۔ اجلاس میں پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل خورشید کاکا جی ،ڈیپٹی چیئرمین حمید خان مالاکنڈ ، مرکزی سیکرٹریز گوہر خان ، علی حیدر ر خان ، صوبائی ایگزیکٹو کے اراکین اور تمام اضلاع کے نمایندوں نے شرکت کی ۔

پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے شریک چیئرمین مختار خان یوسفزئی نے کہا کہ پشتون قومی سیاسی تحریک میں شخصیت پرستی کا مرض شعوری طور پر داخل کیا گیا ہیں اور تحریک نے لازوال قربانیوں کے باوجود دوسرے قوموں کی طرح آزادی اور خودمختاری حاصل کرنے میں ناکام رہے لہزا پشتون افغان ملت کو اپنے روشن مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے اجتماعی قیادت اور اعلی جہموری اصولوں پر قائم واضح پروگرام رکھنے والی سیاسی پارٹی کی ضرورت ہیں اور اب یہ ضرورت ہے پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی نے پوری کردی ہیں ۔

کیونکہ پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی اپنے اعلی سیاسی و قومی ہداف کے اصول کیلے آپنے ملت کے غیور عوام کو منظم کرتے ہوئے یہ واضح کرتی ہے کہ پشتون قوم کی قومی آزادی اور قومی خود مختاری ان کا آئینی اور فطری حق ہیں اور پشتون افغان ملت کی پشتونخوا وطن کی قومی وحدت اور اس میں پشتون قوم کی قومی حق ملکیت اور حق حاکمیت سے کبھی دستبردار نہیں ہو سکتے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رہنے کیلئے پشتون قوم آمادہ اور تیار ہیں لیکن اس بنیادی اصول کو لازما ہر صورت تسلیم کرنا ہوگا کہ اس ملک میں 1940 کی قرارداد لاہور کے تحت تمام اقوام مقتدر اور خود مختار ہونگے ملک میں حقیقی جمہوریت ہوگی قوموں کی مادری زبانیں ملکی کی قومی اور مقتدر زبانیں ہوگی اور پشتون قوم کو اپنے وطن کی وحدت بحال کرنے اور آپنے قومی معدنی پیداواری وسائل پر مکمل اختیار حاصل ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ سامراجی ملکوں اور فوج کے درمیان پشتونخوا وطن کے وسائل کے حوالے سے مفاہمت کی پاداشت اور معاہدے آئین و قانون کے خلاف اور ملک کے اقوام و عوام قابل قبول نہیں جبکہ ملکی آئین کے مطابق معدنی وسائل پر سب سے پہلا اختیار وفاقی یونٹوں( صوبی) کو حاصل ہیں موجود جعلی اسمبلیوں بھی یہ حق نہیں رکھتے کہ وہ اقوام وعوام کے پیدواری وسائل کے حوالے سے فیصلے اور معاہدے کر سکے ۔

انہوں نے کہا کہ پشتونخوا وطن پر مسلط مصنوعی دہشت گردی شعوری منصوبہ بندی اور سازش کا نتیجہ ہیں اور پشتونوں کی نسل کشی جاری رکھ کر انہیں پشتونخوا وطن کے معدنی وسائل سے مالامال علاقوں سے بیدخل کرنے ہر مجبور رکھا جارہا ہیں اور انہیں قومی سیاسی جمہوری جہدوجہد سے دستبردار کرانے اور امن کے نام پر ان کے معدنی وسائل زرخیز زمینوں اور پہاڑوں سلسلوں پر قبضے جاری ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملکی بحران کا حل سیاست سے فو ج اور ان ایجنسیوں کی مداخلت ختم کرنے سے مشروط ہیں انہوں نے پھر زور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسٹبلشمنٹ اور انکے ادرے سیاست میں مداخلت سے مکمل طور پر دستبردار ہو جاے ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخی افغانستان پر وحشت پر مبنی ایسی سنگین صورتحال مسلط ہیں جس میں غیور عوام کو زندگی کے کس بھی شعبے میں بنیادی انسانی حقوق حاصل نہیں بد ترین غربت بھوک و افلاس اور بے روزگاری نے غریب افغان عوام کو مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہیں جوکہ قابل برداشت نہیں جبکہ تمام افغان ملت کا قومی مطالبہ ہیں کہ افغانستان میں بنیادی انسانی حقوق بحال کرتے ہوئے نمایندہ لوے جرگہ کا انعقاد کیا جاے اور ان کے فیصلوں کے روشنی میں ملک کے آئین اور ملی ادروں کی بحالی وسیع البنیاد حکومت کے قیام اور شفاف انتخابات کے نتیجے میں اقتدار عوام کے منتخب نمائندوں کے حوالے کی جاے ۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پشتونخوام میں سیلاب کے باعث ہونے والے تباہی وبربادی کا ازالہ ضروری اور لازمی ہیں وفاقی و صوبائی حکومت اور ڈونرز آرگنائزیشن تمام سیلاب زادہ علاقوں میں عوام میں عوام کے نقصانات کا ازالہ کرتے ہوئے ان کی کے بحالی کیلئے خصوصی پیکیج کا علان کریں اور اس پر فوری عمل درآمد کیلئے شفاف طریقہ کار اپنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پشتون افغان ملت کو درپیش اذیت ناک صورت حال سے نجات کے لیے پشتونخوا وطن کے سیاسی جمہوری قوتوں کی کم سے کم نقاط پر پشتون قومی محاذ کی تشکیل کے ساتھ سیاسی جمہوری احتجاجی جہدوجہد اور سیاسی مزاحمت لازمی اور ضروری ہے پشتو نخوا نیشنل پارٹی عوامی پارٹی ایسے قومی محاذ کی تشکیل کیلئے ہر قسم کی قربانی کیلئے تیار ہیں
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات