Live Updates

سرکاری ،پرائیویٹ سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی ،فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی سمیت متعدد قراردادیںمنظور

حکومت نے ایوان کو موبائل فون کے استعمال پر پابند ی کے حوالے سے قرارداد پر من و عن عملدرآمد کی یقین دہانی کروا دی غیر سرکاری ارکان کی کارروائی کے دوران 6مسودات قوانین منظو،،10مسودات قوانین متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد

منگل 16 ستمبر 2025 21:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) پنجاب اسمبلی نے تمام سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے ،بچوں کے سوشل میڈیا اکائونٹ کے استعمال بارے قانون سازی ،اسرائیلی دہشتگردی اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی سمیت متعدد قراردادیںمنظور کر لی گئیں،حکومت نے ایوان کو موبائل فون کے استعمال پر پابند ی کے حوالے سے قرارداد پر من و عن عملدرآمد کی یقین دہانی کروا دی،پنجاب اسمبلی میں غیر سرکاری ارکان کی کارروائی کے دوران 6مسودات قوانین کی منظوری جبکہ10مسودات قوانین متعارف کرائے گئے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیا گیا ۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت کی بجائے 2گھنٹے 26منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا ۔

(جاری ہے)

سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے پیش کی ۔قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل اورسوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے، پہلے قدم کے طور پر یہ ایوان یہ تجویز کرتا ہے کہ تمام سرکاری اور پرائیویٹ سکولز میں طلبہ کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے، بچوں کے سوشل میڈیا اکائونٹ کے استعمال بارے میں قانون سازی کی جائے، پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے قرارداد پر من و عن عمل درآمد کی یقین دہانی کروا دی۔

فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف قرارداد حکومتی رکن اسمبلی رانا محمد ارشد نے پیش کی جس کے متن میں کہا گیا کہ یہ ایوان فلسطین خصوصاً غزہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں معصوم بچوں کے قتل عام ،نسل کشی، بھوک، علاج اور پناہ سے محرومی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے، درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریحاًخلاف ورزی ہے، حکومت پاکستان فوری اور موثر سفارتی اقدامات کرے تا کہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے، عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے، انسانی ہمدردی کی تنظیمیں فوری طور پر فلسطینی بچوں کو خوراک، علاج اور پناہ فراہم کریں، یہ ایوان فلسطین کے مظلوم عوام اور معصوم بچوں کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور ان کی آزادی اور انسانی حقوق کی جدوجہدکی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

پنجاب اسمبلی میں لاوارث بچوں کی دیکھ بھال کیلئے ادارہ قائم کرنے اورپاکستانی مصنف حسن بن شہزاد کو سرکاری اعزاز اور مالی انعام دینے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں سرکاری میڈیکل کالج کے قیام ،ضلع ساہیوال میں کمیروالا کو تحصیل کا درجہ دینے ریسکیو 1122 کے ملازمین کے رسک الائونس میں اضافے کی قرارداد یںکثرت رائے سے منظور کر لی گئیں۔ مذکورہ قراردادیں بالترتیب سارہ احمد ،احمر بھٹی ،امجد علی جاوید ،محمد ارشد ملک اورنادیہ کھر کی جانب سے ایوان میں پیش کی گئیں۔

علاوہ ازیںپنجاب کے اجلاس میں غیر سرکاری ارکان کی کارروائی کے دوران 14مسودات قوانین پیش کئے گئے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر کے د و ماہ میں رپورٹ طلب کر لی گئی ۔حکومتی رکن امجد علی جاوید کی جانب سے پراونشل ایمپلائز سوشل سکیورٹی ترمیمی بل ،پنجاب پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ پرموشن اینڈ ریگولیشن ترمیمی ،رائو کاشف رحیم نے نیشنل یونیورسٹی آف ٹوبہ ٹیک سنگھ ،مہوش سلطانہ نے پنجاب ڈسٹیٹیوٹ اینڈ نیگلیکٹڈ چلڈرن ترمیمی ،ثومیہ عطاء نے رائل یونیورسٹی آف مینجمنٹ انفارمیشن اینڈ سائنسز ، رانا محمد ارشد نے گنج شکر یونیورسٹی بل جبکہ سارہ احمد نے گرینڈ ایشین یونیورسٹی سیالکوٹ ترمیمی ،ایمپریل ٹیوٹرل کالج یونیورسٹی ترمیمی بل پیش کئے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر کے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لیا ۔

پنجاب اسمبلی کے ایوان نے محمد ثاقب خان کی جانب سے پیش کئے پنجاب ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز ری کنسیٹیوشن ترمیمی ،وقار احمد چیمہ کے لاہور کیپٹل یونیورسٹی ،چوہدری ضیاء الرحمن کے سائوتھ ہل یونیورسٹی ،غزالی سلیم بٹ کے لاہور انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی لاہور ترمیمی اوراسامہ فضل کے پیش کئے گئے یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی ،کلچر اینڈ ہیلتھ سائنسز گوجرانوالہ اورستارہ انٹرنیشنل یونیورسٹی بل 2025 کی منظوری دیدی ۔

چیئر نے تمام مسودات قوانین متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر کے دو ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ۔ایوان میں اپوزیشن رکن رانا شہباز نے کسانوں کی جانب سے گندم سٹاک کرنے پر ان کے گھروں میں چھاپوں کا معاملہ ایوان میں اٹھا یا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے جو کسان پہلے ہی برباد ہوگیا اب ان کے گھروں میں گندم ذخیرہ چیک کے نام پر چھاپے مارے جارہیں ،احمد پور سیال میں دو کسانوں کو گندم سٹاک کرنے کے جرم میں گرفتار کر لیا گیا۔

پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے کسانوں کے گھروں میں کوئی چھاپہ نہیں مارا جا رہا۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہگندم تو زندگی کا راستہ ہے اسے حکومتی کسی عمل سے ختم نہیں ہونا چاہیے، گندم کی قیمت کو مستحکم کریں تاکہ روٹی اور آٹا سستا ملے، اس وقت کسان سیلاب کے بعد کسمپرسی کی حالت میں ہے۔

پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے گندم سٹاک کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کروا دی۔زیرو آور میں حکومتی رکن ذوالفقار علی شاہ نے چنیوٹ میں ٹریفک کے بہائو میں خلل پیدا کرنے والے بس اڈے کا معاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کرنے کی استدعا کی جسے چیئر نے ہدایت کی کہ اسے قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا جائے ۔حکومتی رکن امجد علی جاوید نے محکمہ پنجاب پراونشل کوآپریٹو بینک کو سفید ہاتھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں پراونشل کوآپریٹو بینک سے معیشت کو مضبوط کیا گیا اور معیشت کھڑی کی گئی جسے اب دنیا میں اس پر پڑھایا جاتا ہے،دنیا میں اگر کسی زمیندار نے گندم فروخت نہیں کرنی تو وہ کوآپریٹو سوسائٹی میں اپنی گندم کو سٹوریج میں جمع کروانے کے بعد نوے فیصد مالیت کے عوض رقم لے سکتا ہے ۔اجلاس میں سپیکر ملک محمد احمد خان شوگر ملز مالکان پر برس پڑے اورکین کمشنر کو پنجاب اسمبلی طلب کر لیا گیا۔

سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ شوگر ملز مالکان کی جانب سے ابھی تک زمیندار کو ادائیگیاں نہ کرنے کی وجہ کیا ہے، نیا کرشنگ سیزن شروع ہونے کی تیاریاں ہیں اور ابھی تک شوگر ملز مالکان نے ادائیگیاں کیوں نہیں کیں،کین کمشنر جواب دیں کہ کسانوں کو شوگر ملز مالکان ادائیگیاں کیوں نہیں کررہے۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا ۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات