جنیوا ، کشمیری وفد کا مقبوضہ جموںوکشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

جمعہ 19 ستمبر 2025 21:30

جنیوا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2025ء) جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس میں شریک کشمیری وفد نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے خلاف اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مظاہرے میں وفد کے ارکان کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

مقررین نے مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالی اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ مزید خونریزی روکنے اور شہری حقوق کے تحفظ کے لیے فوری مداخلت کرے۔مقررین نے عالمی برادری کی توجہ غیرقانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہزاروں کشمیری بھارت اور مقبوضہ جموںوکشمیر کی جیلوں میں بند ہیں ، نظر بندوں میں حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے علاوہ عام کشمیری نوجوان، سول سوسائٹی کے ارکان، وکلا ،طلباء، صحافی اور انسانی حقوق کے محافظ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے مذموم منصوبے پر بھی عمل پیرا ہے جس کا اقوام متحدہ کو نوٹس لینا چاہیے۔مقررین نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارت کی غیر قانونی موجودگی کو علاقائی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا اور اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے دیرینہ تنازعہ کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس موقع پر خطاب کرنے والوں میں حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی، آزاد کشمیر کے سابق وزیر چوہدری پرویز اشرف، کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی،کے آئی آئی آر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سردار امجد یوسف، ایڈووکیٹ پرویز شاہ، ڈاکٹر راجہ سجاد، مسز ڈاکٹر ثمروز، ڈاکٹر ثمینہ صدیقی ، شگفتہ اشرف، مرزا آصف جرال، علی رضا سید اور دیگر شامل تھے۔