بھارت، بی ایس ایف کے تربیتی نصاب میں ڈرونزکا استعمال شامل،افسروں اوراہلکاروں کی تربیت کے لئے جدید مرکز کا قیام

پیر 22 ستمبر 2025 14:40

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2025ء) بھارتی سرحدوں کے تحفظ کی ذمہ دار پیراملٹری بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف)نے جنگ کے دوران ڈرونز کے استعمال کو اپنے افسرون اور فوجیوں کے تربیتی نصاب کا لازمی حصہ بنا دیا ہے جبکہ جنگ کے لئے مقامی ٹیکنالوجیز تیار کرنے کے لیے ایک جدید مرکز بھی قائم کیاگیاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ اقدام رواںسال کے شروع میں آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد اٹھایا گیا ہے جس کے دوران بی ایس ایف کو ڈرون حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔

تقریبا ً2.7لاکھ اہلکاروں پر مشتمل بی ایس ایف پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ لگنے والی بھارتی سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے اور بھارتی وزارت داخلہ کے فضائی ونگ کو بھی چلاتی ہے۔حکام کے مطابق نیا متعارف کرایا گیا ڈرون کمانڈو کورس سپاہیوںاور جونیئر رینک کے افسروں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جبکہ اعلیٰ افسروں کے لئے الگ سے ایک کورس ہے جو امن اور جنگ دونوں وقتوںمیں ڈرون آپریشنز کی نگرانی کریں گے اور ان کومربوط بنائیں گے۔

(جاری ہے)

ٹیکن پور میں بی ایس ایف اکیڈمی کے ڈائریکٹر اور ایک ایڈیشنل ڈی جی رینک کے آئی پی ایس افسر شمشیر سنگھ نے کہاہم نے سپاہیوں اور افسروں کے لیے تربیتی نصاب پر نظر ثانی کی ہے۔ ڈرون ٹیکنالوجی اب ایک لازمی مضمون ہے۔ نئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور اس میدان میں خود انحصاری پیدا کرنے کے لیے ایک ڈرون اسکول کا افتتاح کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ تربیتی اقدام کے ساتھ ساتھ اکیڈمی نے ابھرتے ہوئے سیکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے افسران، اسٹارٹ اپس، صنعتوں اور ماہرین تعلیم کی شمولیت کے ساتھ ایک پولیس ٹیکنالوجی اختراعی مرکز قائم کیا ہے۔ جس میں مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، نگرانی، اور سمارٹ موبلٹی پر توجہ دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ اکیڈمی نے رستم جی انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (RJIT)میں ایک ڈرون ٹیکنالوجی لیب بھی بنائی ہے، یہ واحد اعلی تعلیمی ادارہ ہے جسے پیرا ملٹری فورس چلاتی ہے، جہاں بی ٹیک کے طلباء نگرانی اوردیگر کاموں کے استعمال کے لیے ڈرونز کو اپ گریڈ کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

تقریبا 45اہلکاروں کی پہلی کھیپ ڈرون سکول میں تربیت مکمل کر کے سرحدوں پر واپس چلی گئی ہے۔ دوسری کھیپ تربیت سے گزر رہی ہے جس کا ہدف سالانہ تقریبا 500 اہلکاروں کو تیار کرنا ہے۔