اسلامی تعاون تنظیم کے جموں و کشمیر بارے میں رابطہ گروپ کا نیویارک میں اجلاس

بدھ 24 ستمبر 2025 09:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2025ء) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے جموں و کشمیر بارے میں رابطہ گروپ کا اجلاس نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر ہوا۔ دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں سیاسی اور سکیورٹی صورتحال کے ساتھ ساتھ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور یوسف ایم الدوبے کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں رابطہ گروپ کے رکن ممالک پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ، نائجر اور آذربائیجان نے شرکت کی۔ کشمیری عوام کے حقیقی نمائندوں کا ایک وفد بھی اس موقع پر موجود تھا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی مستقل حمایت پر او آئی سی اور اس کے رکن ممالک کا شکریہ ادا کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں سخت قوانین، جبر اور آبادیاتی تبدیلیوں کے ذریعے اپنے غیر قانونی قبضے کو مضبوط کرنے کی بھارت کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے اگست 2019 کے بعد سے انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں اور من مانی حراستوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے امن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار استحکام کا انحصار تنازعہ جموں و کشمیر کے حل پر منحصر ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ بھارت پر جبر کے خاتمے، سیاسی قیدیوں کی رہائی، کالے قوانین کو منسوخ کرنے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت حق خودارادیت کے استعمال کی اجازت دینے کے لیے دبائوڈالے۔ شریک وفود اور او آئی سی رابطہ گروپ کے ارکان نے کہا کہ تنازعہ جموں و کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے کی ایک اہم ترجیح ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کے لیے اپنی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے تنازعہ کے جلد اور پرامن حل کے لیے نئی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔