حکومت نے گزشتہ مالی سال کی نسبت رواں سال دگنا قرضہ لیا، رپورٹ جاری

جمعرات 25 ستمبر 2025 15:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2025ء) اقتصادی امور ڈویژن نے قرضوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو ماہ کے دوران 391 ارب روپے قرض لیا گیا، مالی سال 25-2024 کی اسی مدت کے مقابلے اس سال دگنا قرضہ لیا گیا۔ گزشتہ مالی سال اسی عرصے کے دوران 199 ارب روپے قرض لیا گیا تھا۔اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق جولائی میں 198 ارب، اگست میں 192 روپے سے زائد قرض لیا گیا، رواں مالی سال مجموعی طور پر 5 ہزار 777 ارب روپے قرض لیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق باہمی اور کثیرالجہتی معاہدوں سے 6 ارب 40 کروڑ ڈالر قرض حاصل ہوگا، رواں مالی سال صرف 40 کروڑ ڈالر مالیت کے بانڈز کے اجرا کا فیصلہ ہوا ہے، ابھی تک 16 کروڑ 83 لاکھ ڈالر کے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس جاری کیے۔اگست میں سعودی آئل فیسیلیٹی کے تحت 10 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جبکہ گزشتہ دو ماہ کے دوران 3 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی گرانٹس موصول ہوئی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ 16 ستمبر کو ملکی قرضوں کے حوالے سے وفاقی وزارت خزانہ کی وضاحت سامنے آگئی تھی۔ ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق تاریخ میں پہلی بار 2600ارب روپیقرض قبل ازوقت واپس کیا گیا،ملکی قرضوں کی صورتحال پہلے سے زیادہ پائیدار ہے،قرض منیجمنٹ اورشرح سود میں کمی سے سودکی لاگت کم ہوئی۔ جی ڈی پی کے تناسب سے قرض کم، ریفنانسنگ اور رول اوورخطرات میں کمی آئی،سود کی ادائیگیوں میں 850 ارب روپے کی بچت ہوئی۔

وزارت خزانہ کے مطابق رواں سال سود کی ادائیگی کیلیے 8.2 ٹریلین رکھے گئے،گزشتہ سال سود ادائیگیوں کیلئیرقم 9.8 ٹریلین روپیمختص تھی،قرض حکمت عملی کا مقصد پائیدار مالی استحکام ہے۔ پاکستان کیذمے قرضوں کی شرح 2022 میں 74 فیصد تھی،2025 میں یہ شرح کم ہوکر 70 فیصد پر آگئی،وفاقی خسارہ 7.7 ٹریلین سے کم ہو کر 7.1 ٹریلین روپے رہ گیا۔وزارت خزانہ کے مطابق پبلک قرضوں کی اوسط میچورٹی 4 سال سے بڑھ کر4.5 سال ہوگئی، ملکی قرضوں کی اوسط میچورٹی 2.7 سال سے بڑھ کر 3.8 سال ہوگئی،14 سال کے بعد پہلی بار 2 ارب ڈالر کرنٹ اکانٹ سرپلس رہا،بیرونی قرضوں میں جزوی اضافہ آئی ایم ایف اور سعودی آئل فنڈ سہولیات سے ہوا،800 ارب روپے اضافہ نئے قرض سے نہیں،روپے کی قدر میں کمی سے ہوا۔

رپورٹ کے مطابق خسارہ معیشت کے تناسب سے 7.3 فیصد سے کم ہوکر 6.2 فیصدپرآگیا، مسلسل دوسرے سال 1.8 ٹریلین روپے کا پرائمری سرپلس ریکارڈ کیاگیا، قرضوں میں سالانہ اضافہ 13 فیصد ریکارڈ، گزشتہ سال 17 فیصد تھی۔