اقوامِ متحدہ کے ساتھ تعاون ایک قانونی فریضہ ہے، مگر مقبوضہ کشمیر میں اسے جرم بنا دیا گیا ،کشمیری مندوبین

کشمیری مندوبین کی انسانی حقوق کے علمبرداروں کی رہائی کیلئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے مداخلت کی اپیل

جمعہ 26 ستمبر 2025 14:45

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2025ء)کشمیری وفد میں شامل خواتین رہنمائوں نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی علمبرداروں کی حالت زارکو اجاگر کرتے ہوئے خرم پرویز اور انسانی حقوق کے دیگر کارکنوں کی رہائی کیلئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے ۔کشمیرمیڈیاسرس کے مطابق کشمیری خاتون نمائندہ ڈاکٹر شگفتہ نے ایک بیان میں کشمیری انسانی حقوق کے علمبرداروں غیر قانونونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت مسلسل نظربندی کی شدید مذمت کی ۔

انہوں نے کہاکہ خرم پرویز کی مسلسل غیر قانونی نظربندی رہائی کی اقوامِ متحدہ کی اپیلوں کے برخلاف ہے ۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر قیدانسانی حقوق کے تمام کارکنوں کی فوری رہائی کامطالبہ دہرایا ۔

(جاری ہے)

محترمہ مہرالنسانے انسانی حقوق کونسل کو بتایا کہ کشمیر میں کالے قانون یو اے پی اے کو انسانی حقوق کے کارکنوں کو انتقامی کارروائی کانشانہ بنانے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی رپورٹوں اور خصوصی طریقہ کار بارہا کشمیریوں کے قتل عام ، گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی دیگر پامالیوں کادستاویزی ریکارڈ کر چکا ہے ،تاہم اسکے باوجودبھارتی قابض فورسز کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوںکی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔ایجنڈا آئٹم5 کے تحت بحث میں ورلڈ مسلم کانگریس کی نمائندگی کرتے ہوئے راجہ محمد سجاد خان نے کہاکہ اقوامِ متحدہ کے ساتھ تعاون ایک قانونی فریضہ ہے، مگر مقبوضہ کشمیر میں اسے جرم بنا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کے کارکنوں کو ریاست دشمن قرار دے کر جھوٹے الزامات میں گرفتارکیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں صحافیوں کو بھی جبری طورپر خاموش کر دیا گیا ہے اور حتی کہ پرامن مظاہرین پر گولیاںبرسائی جاتی ہیں جیسا کہ 24 ستمبر کوبھارتی فورسز نے لداخ میںمظاہرین پر فائرنگ کر کے چار افراد کو قتل اور 70سے زائد کوزخمی کردیا۔مقررین نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کے کشمیری کارکنوں کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔