صدر مملکت آصف علی زرداری کا دورہ چین دو طرفہ تعلقات اور سٹرٹیجک تعاون کو وسعت دینے میں اہم سنگِ میل ثابت ہوگا، سلیم مانڈوی والا

جمعہ 26 ستمبر 2025 19:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)کے سینئر رہنما سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کے حالیہ دورہ چین سے سٹرٹیجک تعاون، اقتصادی شراکت داریوں کو مزید وسعت ملی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے نئے دروازے کھلے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ایوان صدر میں صدر مملکت کے ترجمان مرتضیٰ سولنگی اور صدر کے پریس سیکرٹری دانیال گیلانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ صدر مملکت کے دورے کا مقصد بزنس ٹو بزنس تعلقات کو مضبوط بنانا اور مختلف شعبوں میں سرکاری نجی شراکت داریوں کو فروغ دینا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کا یہ عہدہ سنبھالنے کے بعد چین کا دوسرا سرکاری دورہ تھا۔ پہلے دورے کے دوران صدر مملکت آصف علی زرداری نے چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کی تھی لیکن حالیہ دورہ کے دوران صدر مملکت نے چین کی درمیانی سطح کی قیادت سے ملاقاتوں پر توجہ مرکوز کی اور سرمایہ کاری اور تعاون کو فروغ دینے کے لئے صوبائی گورنروں اور کمیونسٹ پارٹی کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقاتیں کیں اور اس دوران دونوں ممالک کے درمیان نقل و حمل، فضلہ کے انتظام، توانائی، تعلیم اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں چینی اداروں کے ساتھ تعاون کے چھ اہم ایم او یوز طے پائے اور صدر مملکت نے دستخطوں کی تقاریب میں شرکت کی۔

صدر مملکت کے ترجمان مرتضیٰ سولنگی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اگرچہ صدر آصف علی زرداری کے پہلے دورے میں صدر شی جن پنگ سمیت چین کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ ملاقاتیں شامل تھیں لیکن اس دورے میں صدر مملکت نے چینی قیادت اور اپنی خواہش پر صوبائی سطح پر سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کی کیونکہ چین میں صوبائی سطح کی قیادت معاہدوں میں خود مختار ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے شنگھائی، ارومچی، کاشغر اور سیچوان کا دورہ کیا جس میں زراعت، عوامی صحت، بائیو ٹیکنالوجی، فوڈ سکیورٹی، نقل و حمل اور تعلیم جیسے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اس موقع پر مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ دورے کا ایک قابل ذکر پہلو چین کے پاکستان میں سفیر جیانگ زیڈونگ کی غیر معمولی موجودگی تھی جنہوں نے بیجنگ کی ہدایت پر صدر مملکت آصف علی زرداری کے پورے دورے کے دوران ہمراہ رہے جو دو طرفہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے صدر مملکت آصف علی زرداری کے دورہ کاشغر کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری پہلے پاکستانی سربراہِ مملکت ہیں جنہوں نے کاشغر کا دورہ کیا اور یہ دورہ چینی حکومت کی دعوت پر ہوا۔ صدر مملکت کے ایروناٹیکل کارپوریشن آف چائنہ کے دورے کو بھی سنگ میل قرار دیا اور بتایا کہ صدر مملکت اے وی آئی سی کمپلیکس میں مدعو کئے گئے پہلے غیر ملکی سربراہ مملکت بن گئے ہیں۔

صدر کو چین کی کمپلیکس کی صلاحیتوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی جس میں J-10 فائٹر جیٹ، JF-17 تھنڈر کو پروڈکشن، J-20 سٹیلتھ ایئرکرافٹ، یو اے وی ٹیکنالوجیز اور ملٹی ڈومین کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹمز شامل ہیں۔سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ یہ دورہ چین سے جدید دفاعی ٹیکنالوجیز کی خریداری کے مستقبل کے معاہدوں کی راہ ہموار کرے گا۔دورے کے دوران سندھ میں کوئلہ سے گیسفیکیشن اور کھاد پلانٹ کے قیام کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط ہوئے، جو تھر کے کوئلے کو استعمال کرنے والی اپنی نوعیت کی پہلی کاوش ہے۔

اس منصوبے سے توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے زرعی شعبے کی ترقی میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے پاکستان کی لائیو اسٹاک انڈسٹری کو جدید بنانے، ایک جدید ٹیکسٹائل انڈسٹریل پارک کی تعمیر، اور فائر ٹرکس اور ایمرجنسی آلات کی سپلائی اور بعد از فروخت خدمات پر مرکوز تین مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی میں فضلہ اور ٹائر ری سائیکلنگ کے لیے ایک اور معاہدہ بھی ہوا، جبکہ صدر زرداری نے چائنہ کی ہائی سپیڈ ریل نیٹ ورک میں سفر کا تجربہ بھی کیا اور پاکستان میں اسی طرح کی ٹیکنالوجی اپنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ سی پیک کا ہر اجلاس میں نہ صرف ذکر ہوا بلکہ سی پیک ٹو کے آغاز کے حوالے سے پیش رفت اور منصوبوں کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایک سوال کے جواب میں سلیم مانڈوی والا نے وضاحت کی کہ دورے کے دوران دستخط شدہ معاہدے اور منصوبے صرف سندھ تک محدود نہیں، بلکہ ان کا مقصد پورے ملک کو فائدہ پہنچانا تھا۔ ایک اور سوال کے جواب میں، سینیٹر مانڈوی والا نے کہا کہ چینی قیادت نے آپریشن بنیان مرصوص میں حالیہ کامیابی پر خاص طور پر چینی ساختہ طیاروں کے موثر استعمال کو حوالہ دیتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا۔ مرتضی سولنگی اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے زور دے کر کہا کہ صدر زرداری گزشتہ مدت (2008-2013) میں رکھی گئی دو طرفہ تعاون کی مضبوط بنیاد کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور حالیہ دورے نے پاکستان چین تعلقات کو جامع اور اسٹریٹجیک شراکت دار کے طور پر مزید مضبوط کیا ہے۔