لداخ کی بغاوت پر کانگریس اور بائیں بازو کے رہنماؤں نے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا

اگر بھارتی وزارتِ داخلہ بروقت اور بامعنی مذاکرات کرتی تو صورتحال اس نہج تک نہ پہنچتی

اتوار 28 ستمبر 2025 12:50

․سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2025ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کانگریس کے سینئر رہنماؤں اور سی پی آئی ایم کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے لداخ کی ابتر صورتحال کا ذمہ دار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی )کی زیر قیادت بھارتی حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہرین کی ہلاکتوں کی اصل ذمہ داری بھی اسی پر عائد ہوتی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں میں کانگریس کے رہنماؤں بشمول قائم مقام صدر رمن بھلا، چیف ترجمان رویندر شرما اور دیگر سینئر شخصیات نے کہا کہ بی جے پی نے گزشتہ پانچ برسوں میں کیے گئے وعدے پورے نہ کرکے لداخ کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا اور انہیں اس وقت احتجاج پر مجبور کیا جب ان کے پرامن جدوجہد کو نظر انداز کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے سونم وانگچک کی گرفتاری کو غیر قانونی اور توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کی اپیکس باڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس قیادت کے خلاف جبر و تشدد کی پالیسی الٹی ثابت ہوئی ہے۔

لداخ کانگریس یونٹ نے کہا کہ اگر بھارتی وزارتِ داخلہ بروقت اور بامعنی مذاکرات کرتی تو صورتحال اس نہج تک نہ پہنچتی۔ انہوں نے پولیس فائرنگ میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے لواحقین کو مکمل معاوضہ دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ادھر سی پی آئی ایم کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیہہ میں کریک ڈاؤن 5 اگست 2019 کی نام نہاد تنظیم نو کا تسلسل ہے جس نے جموں، کشمیر اور لداخ کے عوام کو جمہوری حقوق سے محروم کر دیا۔ انہوں نے طاقت کے استعمال کو ’’شرمناک اور قابلِ مذمت ‘‘قرار دیتے ہوئے کہا کہ گولیاں اور پابندیاں سیاسی مسائل کا حل نہیں ہو سکتیں۔