انٹربینک میں ڈالر کمزور، اوپن مارکیٹ میں قدر مستحکم

اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 282روپے 40پیسے کی سطح پر مستحکم رہی

منگل 30 ستمبر 2025 02:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء)نئی سرمایہ کاری حکمت عملی جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں پیر کو بھی ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر مستحکم رہا۔ریکوڈک کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری کے نئے معاہدوں کی ذمہ داری اقتصادی رابطہ کمیٹی کے سپرد کیے جانے سے ریکوڈک میں سالانہ 2 سے 3ارب ڈالر کی متوقع سرمایہ کاری کی آمد، سعودی عرب کی ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان کے توانائی معدنیات کے شعبوں میں نئی سرمایہ کاری کی حکمت عملی جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں پیر کو بھی ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر مستحکم رہا۔

اوپیک رکن ممالک کی ایک لاکھ 37ہزار بیرل یومیہ تیل کی سپلائی بڑھانے کے عندیئے سے خام تیل کی عالمی قیمت میں ممکنہ طور پر کمی اور آئی ایم ایف سے مذاکرات کا آغاز، قرض پروگرام کی 1ارب ڈالر کی اگلی قسط سمیت 1.3ارب ڈالر کی کلائمیٹ فنانسنگ کے حصول میں کامیابیوں کی توقعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 18پیسے کی کمی سے 281روپے 35پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔

(جاری ہے)

تاہم سپلائی بہتر ہوتے ہی درآمدی ضروریات کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 02پیسے کی کمی سے 281روپے 35پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 282روپے 40پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں تسلسل سے اضافے، آئندہ کئی ماہ کی درآمدات کے لیے زرمبادلہ کے ذخائر کی دستیاب ہونے اور سرمایہ کاری کے متعدد شعبوں میں نئے انفلوز کی توقعات ڈالر کی نسبت روپیہ کو تگڑا رکھنے میں معاون ثابت ہورہے ہیں۔