Live Updates

پہلے بھی کہا تھا کہ حسن نواز اور کسی فاسٹ بالر کو بھی لازمی کھلائیں‘شعیب اختر

منگل 30 ستمبر 2025 13:39

پہلے بھی کہا تھا کہ حسن نواز اور کسی فاسٹ بالر کو بھی لازمی کھلائیں‘شعیب ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء)ایشیا کپ 2025 فائنل میچ میں بھارت کے ہاتھوں شکست پر شعیب اختر نے پاکستان ٹیم کی بڑی غلطیوں کی نشاندہی کردی۔ایک انٹرویو انہوں نے بتایا کہ پاکستان ٹیم کا مڈل آرڈر گزشتہ کافی عرصے سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرپا رہا جس کی شدید ضرورت ہے، پہلے بھی کہا تھا کہ حسن نواز اور کسی فاسٹ بالر کو بھی لازمی کھلائیں۔

شعیب اختر نے کہا کہ پاکستان ٹیم نے اسٹارٹ اچھا کیا لیکن مڈل آڈر بیٹسمین توقعات پر پورا نہ اتر سکے، ورنہ بھارت کو 170 یا 175 کا ہدف باآسانی دے سکتے تھے اور جب اسپنرز بالنگ کررہے تھے تو کپتان کو انہیں ہٹانا نہیں چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ وکٹ بڑی اچھی تھی، لیکن کھلاڑیوں کے پاس کوئی گیم پلان نہیں تھا۔

(جاری ہے)

پاکستان نے شروع میں بھارت کو گردن سے پکڑ لیا تھا اور بھارتی ٹیم واضح دباؤ میں دکھائی دے رہی تھی۔

جب نواز بالنگ کررہا تھا تو اس کو ہٹا کر حارث کو نہیں لانا چاہیے تھا میچ وہیں سے تبدیل ہونا شروع ہوگیا تھا اس کے علاوہ حارث نے جو تلک ورما کا رن آؤٹ مس کیا وہ ٹیم کیلیے بہت نقصان دہ ثابت ہوا۔سلمان علی آغا کی ناقص کپتانی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شعیب اختر نے کہا کہ قصور ان کا نہیں ان کو لانے والوں کا ہے، کیونکہ جب آپ معمولی یا اوسط درجے کے کھلاڑیوں کو آگے لائیں گے تو ایسے ہی نتائج سامنے آئیں گے۔

سابق اسپیڈ اسٹار شعیب اختر کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے ہمارے بورڈ کو ایسے ہی ریلو کٹے چاہیے، تگڑے کھلاڑی نہیں۔ شعیب اختر نے کہا کہ ایشیا کپ میں ٹی مکا کمبینیشن ٹھیک نہیں تھا، جب تک پکے آل راؤنڈر، پکے بولرز نہیں کھلائیں گے یہی صورتحال رہے گی۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا ٹاپ آرڈر آؤٹ ہوگیا مگر مڈل آرڈر نے پرفارم کیا، بابراعظم اور رضوان کو پہلے نکالا اب بلانے پر بحث ہوتی رہے گی، ہمارے ہاں اسٹرائیک ریٹ کا مسئلہ 15 سال سے ہے۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ ہمارا ڈومیسٹک اسٹرکچر تباہ و برباد ہوچکا ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں کوئی ڈائریکشن نہیں، گراس روٹ لیول نہیں، دوسرے ممالک نے کرکٹرز پر انویسٹ کیا ہے مینجمنٹ پر نہیں، 2022 میں بھی یہی باتیں کررہے تھے آج پھر وہی باتیں کررہے ہیں۔شعیب اختر کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا ہم فاسٹ بولنگ کو انجوائے کرتے تھے، کبھی ہم نئے ٹیلنٹ کو انجوائے کرتے تھے جیت جاتے تھے، اب ہمیں ایسے نوجوان کرکٹرز چاہیے جو ہاں میں ہاں ملائیں، جس کی خود ٹیم میں جگہ نہیں بن رہی تو وہ کیا اسٹار بنائے گا۔
Live ایشیاء کپ سے متعلق تازہ ترین معلومات