ٹرمپ کے غزہ منصوبے میں کچھ نکات پر وضاحت اور مذاکرات کی ضرورت ہے، قطر

بدھ 1 اکتوبر 2025 17:39

دوحہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 اکتوبر2025ء)قطر کے وزیرِاعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے میں کچھ نکات ایسے ہیں جن پر وضاحت اور مذاکرات کی ضرورت ہے۔ترک نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے الجزیرہ ٹی وی کو بتایا کہ ٹرمپ کے مجوزہ منصوبے سے ایک اہم مقصد حاصل ہوتا ہے جو کہ جنگ کا خاتمہ ہے، لیکن اس میں کچھ نکات ہیں جن پر وضاحت اور بات چیت ضروری ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم امید کرتے ہیں کہ سب اس منصوبے کو تعمیری انداز میں دیکھیں گے اور جنگ ختم کرنے کے موقع سے فائدہ اٹھائیں گے‘۔قطری وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ کو اب تک حماس کا اس منصوبے پر جواب موصول نہیں ہوا، ’ہم اب تک حماس کے ردعمل سے واقف نہیں ہیں، کیونکہ اس کے لیے فلسطینی دھڑوں کے درمیان اتفاقِ رائے ضروری ہے‘۔

(جاری ہے)

شیخ محمد بن عبدالرحمٰن کے مطابق قطر اور مصر نے پیر کے اجلاس میں حماس کو واضح کر دیا تھا کہ ان کا اصل مقصد جنگ روکنا ہے، انہوں نے کہا کہ ’قطر کی توجہ اس وقت اس بات پر ہے کہ غزہ میں فلسطینی عوام کی تکالیف کس طرح ختم کی جائیں، ہماری اولین ترجیح جنگ، قحط، قتل و غارت اور بے دخلی کا خاتمہ ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کل جو منصوبہ پیش کیا گیا وہ اصولی نکات پر مبنی ہے، جن پر تفصیلی گفتگو اور ان کے عملی طریقہ کار پر بات ہونا باقی ہے‘۔وزیرِاعظم نے کہا کہ عرب اور اسلامی ممالک نے یہ یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ فلسطینی اپنی سرزمین پر قائم رہیں اور دو ریاستی حل تک پہنچ سکیں۔انہوں نے کہا کہ ’یہ مرحلہ اہم ہے اور ایسے مذاکرات کا حصہ ہے جن سے کامل زبان میں کوئی فوری معاہدہ نہیں نکلے گا، موجودہ عمل پر آگے بڑھنا اور اسے مؤثر و کامیاب بنانا ضروری ہے۔