وزیر اعظم شہباز شریف کی سفارش پر صدر مملکت نے انسانی ہمدردی اور آئینی تقاضوں کی بنیاد پر عبدالباسط کی سزائے موت معاف کر دی

بدھ 1 اکتوبر 2025 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی سفارش پر صدر مملکت نے انسانی ہمدردی اور آئینی تقاضوں کی بنیاد پر عبدالباسط کی سزائے موت معاف کر دی۔ وزیر اعظم کی قیادت اور ان کی انصاف و انسانی ہمدردی سے وابستگی اس فیصلے کو یقینی بنانے میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ وفاقی وزیر برائے قانون، انصاف و انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ بھی اس عمل میں مسلسل سرگرم رہے جبکہ وزارت انسانی حقوق نے پنجاب پریزن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ قریبی رابطہ رکھتے ہوئے معاملے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

بدھ کو وزارت انسانی حقوق سے جاری پریس ریلیز کے مطابق عبدالباسط جو کہ ایک معذور (پیرالیجک) قیدی تھے، صدر مملکت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی گئی معافی کے بعد بدھ کو فیصل آباد سینٹرل جیل سے رہا کر دیئے گئے۔

(جاری ہے)

ان کی معذوری اور طویل عرصہ سزائے موت کے قیدیوں کی کوٹھڑی میں قید رہنے کے باعث یہ معاملہ بارہا انسانی ہمدردی کے تناظر میں اجاگر کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم اور وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کی ہدایات کی روشنی میں پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق صبا صادق بدھ کو عبدالباسط کی رہائی کے موقع پر فیصل آباد سینٹرل جیل پہنچیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم اور وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کی خصوصی ہدایت پر عبدالباسط سے ملاقات کے لیے آئی ہیں۔ انہوں نے مقتول کے ورثاء کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ کوئی اقدام ان کے دکھ کو کم نہیں کر سکتا تاہم یہ فیصلہ انصاف اور انسانیت کے ان اصولوں کی عکاسی کرتا ہے جن کے فروغ اور تحفظ کی ریاست پابند ہے۔