ستمبر میں دہشتگردوں نے 69 حملے کیے ، اگست کے مقابلے میں 52 فیصد کمی ‘ رپورٹ

جمعرات 2 اکتوبر 2025 17:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2025ء)پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز کے مطابق ستمبر 2025ء میں شدت پسندانہ تشدد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی، اگست کے ریکارڈ سطح کے مقابلے میں حملوں کی تعداد اور شدت پسندوں کی صلاحیت دونوں میں تیزی سے کمی ہوئی، ستمبر میں دہشتگردوں نے 69حملے کیے جو اگست کے 143 حملوں کے مقابلے میں 52فیصد کمی کو ظاہر کرتے ہیں، ان حملوں میں 135افراد ہلاک اور 173زخمی ہوئے جبکہ دہشتگردوں نے کم از کم 27 افراد کو اغوا ء کیا۔

جاں بحق ہونے والوں میں 61 سکیورٹی اہلکار، 54 شہری اور 20 دہشت گرد شامل تھے، 74 سکیوڑٹی اہلکار اور 99 شہری زخمی بھی ہوئے، اگست کے مقابلے میں شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد میں 16 فیصد، شدت پسندوں کی ہلاکتوں میں 66 فیصد اور شہری اموات میں 17 فیصد کمی واقع ہوئی، جو اموات میں نمایاں کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

(جاری ہے)

خیبرپختونخوا ہ سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ رہا، تاہم یہاں انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھی تیزی آئی، صوبے میں 45 حملوں میں 54 افراد جاں بحق اور 49 زخمی ہوئے۔

خیبرپختونخوا ہ کے مرکزی اضلاع میں 25 حملوں کے نتیجے میں 33 افراد لقمہ اجل بنے جن میں 20 سکیورٹی اہلکار، 9 دہشتگرد اور 4 شہری شامل تھے جبکہ 42 افراد زخمی ہوئے، شدت پسندوں نے 9 افراد کو اغوا ء کیا جبکہ سکیورٹی فورسز نے 22 آپریشنز میں 88 شدت پسندوں کو ہلاک کیا، اس دوران 5 اہلکار بھی شہید ہوئے اور 5 شدت پسند گرفتار کیے گئے۔قبائلی اضلاع میں 20 شدت پسندانہ حملوں میں 21 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 6 سکیورٹی اہلکار، 3 شدت پسند اور 12 شہری شامل تھے جبکہ 7 افراد زخمی ہوئے، شدت پسندوں نے 4 افراد کو اغوا ء کیا جبکہ سکیورٹی فورسز نے 18 کارروائیوں میں 83 شدت پسندوں کو ہلاک کیا، تاہم ان کارروائیوں کے دوران 24 شہری بھی جاں بحق ہوئے۔

بلوچستان میں 21 حملوں میں 79 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جن میں 33 سکیورٹی اہلکار، 8 شدت پسند اور 38 شہری شامل تھے، جبکہ 122 افراد زخمی ہوئے جن میں 37 سکیورٹی اہلکار اور 85 شہری تھے، شدت پسندوں نے 14 افراد کو اغوا ء کیا۔ستمبر میں سکیورتی فورسز نے بلوچستان میں 7 بڑے آپریشنز میں 26 شدت پسندوں کو ہلاک اور 10 کو گرفتار کیا، سندھ میں 3 حملے کیے گئے جن میں 2 سکیورٹی اہلکار جاں بحق اور 2 شہری زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان نے 2025 کی تیسری سہ ماہی میں مجموعی تشدد میں 46 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھا جس میں 329 پرتشدد واقعات میں کم از کم 901 افراد لقمہ اجل بنے اور 599 زخمی ہوئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف 3 سہ ماہیوں میں ہی 2025 تقریباً اتنا جان لیوا ثابت ہو چکا ہے جتنا پورا 2024 تھا جبکہ 2025 میں اب تک 2414 ہلاکتیں ریکارڈ ہوچکی ہیں، جبکہ پورے 2024 میں یہ تعداد 2546 تھی۔