پاکستان ریلوے کی نجکاری ملک دشمنی، ریلوے منافع بخش ادارہ بنانے کے لیے حکومت کی فوری سرمایہ کاری ضروری ہے، شیخ محمد انور

ریلوے ملازمین کے حقوق کی پامالی اور خسارے کی ذمہ داری افسر شاہی پر، 15 ارب روپے کا بیل آؤٹ پیکج جاری کیا جائے،صدرپاکستان ریلوے پریم یونین

جمعہ 3 اکتوبر 2025 21:45

, میرپورخاص(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اکتوبر2025ء) پاکستان ریلوے پریم یونین کے مرکزی صدر شیخ محمد انور نے کہا ہے کہ ریلوے ملک کی وحدت کی علامت اور چاروں صوبوں کی مضبوط زنجیر ہے جو لاکھوں خاندانوں کو روزگار فراہم کرتا ہے، اس کی نجکاری ملک سے غداری کے مترادف ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے منی پاکستان ہے اور اس کی بحالی ملک کی معیشت کی بحالی ہے، موجودہ 52 ارب روپے کے خسارے کی ذمہ داری افسر شاہی پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے ریلوے اسٹیشن پر ایم او ڈی اور 450 ٹی ایل اے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی، ان کی ریگولرائزیشن اور ٹی اے ڈی اے بحال کرنے کے حوالے سے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے کے 24 گھنٹے میں سے 23 گھنٹے ٹریک خالی رہتا ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دعوت دے تاکہ ٹریک کو مصروف رکھا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ جیسے موٹرویز اور ایکسپریس ویز کے لیے سالانہ اربوں روپے مختص کیے جاتے ہیں، اسی طرح ریلوے کی بحالی کے لیے بھی مناسب بجٹ مختص کیا جائے۔

شیخ محمد انور نے کہا کہ 1993 میں مزدوروں کی آواز بند کرنے اور حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے لیے ایم او ڈی قائم کی گئی تھی، مگر ریلوے پریم یونین کی جدوجہد سے عدلیہ نے مزدوروں کو حق دلایا اور یہ کیس آج بھی ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ریلوے کی ویرانی کی بڑی وجہ ملازمین کے ساتھ ناانصافی ہے، ریلوے کے بوڑھے ٹریک اور 2019 سے ملازمین کو ٹی اے ڈی اے کی عدم ادائیگی اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

اگر مزدوروں کو ٹی اے ڈی اے نہیں دیا جائے گا تو ریلوے کی کارکردگی متاثر ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ 1700 کلومیٹر ریلوے ٹریک 2019 سے بند تھا، مگر مزدوروں کی محنت سے ڈی جی خان سیکشن بحال ہو چکا ہے اور بہت جلد بہاول نگر ریلوے ٹریک کی بحالی کا کام شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے اپیل کی کہ 15 ارب روپے کا بیل آؤٹ پیکج جاری کریں تاکہ ریٹائرڈ ملازمین کو واجبات کی ادائیگی کی جا سکے اور ریلوے کو منافع بخش ادارہ بنایا جا سکی