پی ایم اینڈ ڈی سی پورٹلز اور سروس ڈیلیوری کی شاندار کارکردگی ،درخواستوں کی پراسیسنگ صرف 3 تا 4 دن میں مکمل

ہفتہ 4 اکتوبر 2025 13:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اکتوبر2025ء) پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم اینڈ ڈی سی) نے وزیراعظم کے وژن کے تحت اپنی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے کامیاب سفر کا اعلان کرتے ہوئے متعدد آن لائن پورٹلز کے آغاز اور مؤثر نفاذ پر خوشی کا اظہار کیاہے۔ یہاں جاری بیان کے مطابق آن لائن پورٹلز میں رجسٹریشن پورٹل، پوسٹ گریجویٹ کوالیفیکیشن پورٹل، ایکسپیریئنس و فیکلٹی پورٹل اور ایم ڈی کیٹ پورٹل شامل ہیں، جنہوں نے پی ایم اینڈ ڈی سی کی کارکردگی، شفافیت اور رسائی کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے۔

مئی 2024 سے شروع ہونے والے اس ڈیجیٹلائزیشن منصوبے نے کونسل کے کام کرنے کے ڈھانچے کو یکسر بدل دیا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان بھر کے میڈیکل و ڈینٹل پروفیشنلز، اداروں اور طلبہ کو خدمات کی فراہمی میں عملی طور پر بہتری آئی ہے۔

(جاری ہے)

پی ایم اینڈ ڈی سی نے نئے پورٹلز اور ای سرٹیفیکیشن کے ذریعے درخواستوں کو تیز ی سے نمٹاتے ہوئے شفافیت اور کارکردگی میں اضافہ کیا اور التوا ختم کیے۔

ہزاروں درخواستیں جیسے رجسٹریشن، پوسٹ گریجویٹ کوالیفیکیشنز اور فیکلٹی ویری فیکیشن کی درخواستیں ریکارڈ وقت میں نمٹائی گئیں۔ اب درخواست دہندگان اپنی درخواستوں کو ریئل ٹائم میں ٹریک کر سکتے ہیں ۔ نئے پورٹلز نے ذاتی حاضری کی ضرورت کم کر دی، جس سے تمام سٹیک ہولڈرز کسی بھی وقت اور کہیں سے بھی خدمات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ایم ڈی کیٹ پورٹل کے ذریعے انٹری ٹیسٹ کی رجسٹریشن اب زیادہ شفافیت اور مؤثر نگرانی کے ساتھ مکمل ہو رہی ہے۔

طلبہ آسانی سے آن لائن رجسٹریشن کر سکتے ہیں اور محفوظ ڈیجیٹل ادائیگی کے آپشن نے ان کا وقت اور محنت بچا لیا ہے۔پورٹلز کے آغاز کے بعد درخواستوں کو صرف 3 تا 4 ورکنگ دنوں میں بروقت اور مؤثر طریقے سے نمٹایا جا رہا ہے۔ تازہ ترین کارکردگی کے اعداد و شمار کے مطابق رجسٹریشن کے لئے موصول ہونے والی درخواستوں کی کل تعداد 175,738 ہے، جن میں سے 173,373 کا پراسس بروقت مکمل کر دیا گیا۔

ان میں فل لائسنس کے لئے 33,040 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 32,469 درخواستوں کا پراسس مکمل ہوگیا۔گڈ اسٹینڈنگ سرٹیفیکیٹس کی 25,971 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 25,952 کا پراسس مکمل،پاکستانی نیشنل فارن بیسک پروویژنل لائسنس کی 5,974 درخواستوں میں سے 5,232 کا پراسس مکمل،پریکٹیکل ایکسپیرینس سرٹیفیکیٹس کے لئے 1,234 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 1,134پر کام جاری ہے،پروویژنل لائسنس کے لئے 31,757 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 31,539 پر کام جاری ہے۔

اسی طرح پوسٹ گریجویٹ کوالیفیکیشنز کے لئے 9,288 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 8,908 کا پراسس مکمل ہوگیا ۔فل لائسنس کی رینیول کے لئے 61,717 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 61,574 مکمل،پروویژنل لائسنس میں توسیع کے لئے 4,526 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 4,446 کا پراسس مکمل ہوگیا ۔دیگر (ڈیٹا میں تبدیلی، ڈپلیکیٹ، فارن پوسٹ گریجویٹ کے ساتھ عارضی لائسنس وغیرہ) کی 2,231 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 2,119 مکمل ہوگئیں۔

ٹیچنگ ایکسپیرینس سرٹیفیکیٹس کے اجرا میں بھی نمایاں تیزی آئی ہے، 7,462 درخواستوں میں سے 7,438 مکمل کی گئیں۔ اسی طرح فیکلٹی رجسٹریشن پورٹل کے آغاز کے بعد 13,884 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 13,483 نمٹائی جا چکی ہیں۔ پی ایم اینڈ ڈی سی نے لاہور ریجنل آفس (شیخ زاید میڈیکل کمپلیکس) اور کراچی میں اپنا لائسنسنگ سسٹم باضابطہ طور پر شروع کر دیا ہے جو میڈیکل و ڈینٹل گریجویٹس اور پریکٹیشنرز کے لیے ایک بڑای سہولت ہے۔

اس اقدام سے پنجاب اور سندھ کے پریکٹیشنرز کو معمولی خدمات کے لئے اسلام آباد سفر کرنے کی ضرورت نہیں رہی۔لاہور اور کراچی دفاتر میں دستیاب کلیدی خدمات میں فل رجسٹریشن اور لائسنس رینیول، گڈ سٹینڈنگ سرٹیفیکیٹس کا اجرا، ڈپلیکیٹس کی فراہمی اور پریکٹیشنرز کے ریکارڈ میں اپ ڈیٹ یا تبدیلی شامل ہیں۔ ڈاکٹرز کو آن لائن پورٹل کے استعمال پررہنمائی فراہم کی جائے گی اور مکمل شدہ سرٹیفیکیٹس ٹی سی ایس کوریئر کے ذریعے بھیجے جائیں گے جبکہ کاپیاں بھی درخواست پر فراہم کی جائیں گی۔

پی ایم اینڈ ڈی سی کے صدر پروفیسر رضوان تاج نے کہا کہ یہ اعداد و شمار کونسل کی محنت اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے وسیع وژن کو ظاہر کرتے ہیں، جس سے پاکستان بھر کے میڈیکل اور ڈینٹل پروفیشنلز تیز، زیادہ قابلِ اعتماد اور شفاف ریگولیٹری عمل سے مستفید ہو رہے ہیں۔علاقائی دفاتر کی ڈیجیٹلائزیشن کے مراحل میں فیز I لاہور میں، فیز II کراچی میں مکمل ہو چکے ہیں اور جلد ہی فیز III پشاور (خیبرپختونخوا) اور فیز IV بلوچستان میں شروع کیا جائے گا۔

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم اینڈ ڈی سی) پرعزم ہے کہ اپنے آئی ٹی انفراسٹرکچر کو مزید مضبوط کرے اور نئی ڈیجیٹل سہولیات متعارف کرائے تاکہ کم سے کم مداخلت کے ساتھ تیز خدمات فراہم کی جا سکیں اور میڈیکل و ڈینٹل ریگولیشنز میں بہترین عالمی معیار کو اپنایا جا سکے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جو چند درخواستیں زیر التوا ہیں وہ زیادہ تر تیسرے فریق کی تصدیق میں تاخیر یا پیچیدگی کی وجہ سے ہیں اور قانون کے مطابق پی ایم اینڈ ڈی سی بغیر تصدیق کے ان کیسز کو آگے نہیں بڑھا سکتا۔پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ملک بھر میں میڈیکل اور ڈینٹل تعلیم و پریکٹس کے اعلیٰ معیار برقرار رکھنے کی مجاز ریگولیٹری اتھارٹی ہے۔