عوامی ایکشن کمیٹی سے کامیاب معاہدے کے بعد آزادکشمیر میں خوش اسلوبی سے معاملات طے پا گئے ،معاہدے سے پاکستان اور کشمیر دونوں کی جیت ہوئی،حکومتی کمیٹی

ہفتہ 4 اکتوبر 2025 18:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اکتوبر2025ء) وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے قائم کردہ حکومتی کمیٹی نے کہا ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی سے کامیاب معاہدے کے بعد آزادکشمیر میں خوش اسلوبی سے معاملات طے پا گئے ہیں،معاہدے سے پاکستان اور کشمیر دونوں کی جیت ہوئی،پاکستان اور آزادکشمیر کے عوام میں کوئی دراڑ نہیں ڈال سکتا،کشمیر پاکستان کی شہ رگ اور پاکستان اور کشمیر یک جان دو قالب ہیں،ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے،ان مذاکرات کی کامیابی سے بھارت کے عزائم خاک میں مل گئے،وفاقی حکومت کے بروقت اقدامات سے مذاکرات کامیاب ہوئے،پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کے لئے حمایت جاری رکھے گا،تشدد کا عنصر شامل ہونے سے منزل کھونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمیٹی کے سربراہ سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے فوری طور پر صورتحال کا جائزہ لے کر کمیٹی تشکیل دی،وہاں کی صورتحال پریشان کن تھی ہم نے جائزہ لے کر فوری اس کا حل نکالا۔اس پر اللہ کے شکر گزار ہیں۔یہ پاکستان سے محبت کرنے والے لوگ تھے،تاہم جہاں اتنا بڑا مجمع ہوتا ہے تو اس میں ایسے عناصر گھس آتے ہیں جو اپنا ایجنڈا لے کر چلتے ہیں۔

کمیٹی کے لوگوں نے ان سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ ایکشن کمیٹی کے مطالبات پر ایک ایک کرکے جائزہ لیا اور عوامی مفاد کے مطالبات فوری حل کئے جبکہ باقی پر لائحہ عمل ترتیب دیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے عوام،ایکشن کمیٹی اور سیاسی جماعتوں سے یہ بات کرنی ہے کہ ہم نے کوئی ایسی بات نہیں کرنی جس سے نفرت پروان چڑھے،یہ محبت ہی مسائل کا حل دیتی ہے،نفرت سے وقتی سیاسی فائدہ ہوسکتا ہے تاہم دیرپا نہیں۔

کشمیر اور پاکستان الگ نہیں ہیں،پاکستان کے لوگوں نے کشمیر اور کشمیر کے لوگوں نے پاکستان کے لئے قربانیاں دی ہیں،وہ ہماری شہ رگ ہے۔ہم سب سیاست سے بالاتر ہوکر کشمیر کاز کو اپنا کاز سمجھتے ہیں ، ان کے لئے آسانیاں پیدا کریں گے ، کشمیر میں امن وامان اور لوگوں کی جانوں کی حفاظت ہر کشمیری کا بھی فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر والے ظلم کی چکی میں پستے ہیں لیکن ان کی بات بھارت نہیں سنتا۔

یہاں آزادکشمیر کے لئے ہم فوری پہنچتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر ایک ہیں اور ان کے تعلقات اور رشتہ میں کوئی دراڑ نہیں ڈال سکتا۔کشمیری امن وامان قائم رکھنے اور محبت کرنے والے لوگ ہیں،کشمیربنے گا پاکستان کا نعرہ لگانے والے لوگ ہیں ،وہ ہمارے دل کے قریب ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ وزیر اعظم کے نامزد وفد کے عوامی ایکشن کمیٹی سے کامیاب مذاکرات کے بعد معمولات زندگی بحال ہوئے۔

یہ مذاکرات دونوں فریقین آزادکشمیر کے عوام اور پاکستان کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کئے اور جن اقدمات پر ہمارا اتفاق رائے ہوا اس سے آزادکشمیر کے عوام کا ترقیاتی ایجنڈا مکمل کرنے میں مدد ملے گی۔حکومت بھی اس سلسلے میں دلچسپی رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔ملک کے کسی صوبے یا حصے میں انتظامی ڈھانچے میں اگر کہیں کمزوریاں ہیں تو انہیں دور کرنے کے لئے ہمیں فوری طور پر اقدامات اٹھانے چاہیں۔

حکومتی ڈھانچے کو زیادہ ذمہ دار ہونا چاہیے اور اس کے لئے اچھی حکمرانی ملک گیر سطح پر رائج کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اس وقت معاشی مسائل ہیں،اس معاہدے سے امن،پاکستان اور جمہوریت کی جیت ہوئی ہے۔شکایات کو افراتفری اور انتشار کی بجائے میز پر بیٹھ کر بات چیت سے حل کرنا چاہیے،یہ جمہوریت کا حسن ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بدخواہوں کی سازش ناکام ہوئی جو وہاں انتشار اور بدامنی چاہتے تھے۔

وفاق نے جو وعدے کئے ہیں وہ پورے ہوں گے اور 15 روزہ میکنزم سے شکایات کے دوبارہ جنم لینے کا موقع پیدا نہیں ہوگا۔پیپلز پارٹی کے رہنماء چوہدری قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کشمیر کی صورتحال سے نمٹنے کے بعد ہم واپس آئے ، وہاں کشمیریوں نے بھی سکھ کا سانس لیا۔صورتحال پر پاکستان کو بھی تشویش تھی،احتجاج نے پرتشدد شکل اختیار کرلی اور اس سے بہت سا خون بہا جو تکلیف دہ اور اس پر افسوس ہے،متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے بروقت اقدام اور وہاں کے انتظامی ڈھانچے کے اداروں کے تعاون سے اس کا فوری حل نکالا۔ایک معاہدہ ہوا کوشش ہوگی کہ اخلاص کے ساتھ اس پر فوری عملدرآمد کیاجائے۔ہم نے اس میکنزم کو کامیاب کرنے کے لئے اپنے طور پر 15 روزہ جائزہ اجلاس کا انعقاد کیا،اس سے ہمارا اخلاص دیکھا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جن تحریکوں میں تشدد کا عنصر شامل ہوجاتا ہے وہ اپنی منزل کھو دیتی ہیں۔

جمہوریت کے اندر عوامی دبائو جمہوری دھانچے کو ٹھیک رکھنے کی بنیاد ہے ، اگر اس میں تشدد آجائے تو اس میں فائدہ نہیں رہتا۔انہوں نے کہا کہ ہم سب نے مل کر کشمیر کے عوام کے تحفظات اور سیاسی مسائل کو بھی حل کرنا ہے اور پاکستان کے عوام کے مسائل کو بھی حل کرنے کی طرف جانا ہے۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے ساتھ معاہدے کے علاؤہ دیگر کرنے کے کام بھی ہیں اور اس بارے میں بھی کمیٹی وزیر اعظم سے بات کرے گی۔

کشمیر ہماری شہ رگ ہے اور ہم نے کشمیر کے مقدمے کو تھام کر آگے چلنا ہے۔یہ کشمیر کی آزادی کے لئے جدوجہد کا بیس کیمپ ہے۔انہوں نے کہا کہ صحت وتعلیم کی سہولیات سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے ایک جامع پیکیج کی ضرورت ہے۔وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا کہ اللہ تعالیٰ اور اپنی لیڈر شپ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ انڈیا کی پوری خواہش تھی کہ لاشیں گریں گی،خون خرابہ ہوگا لیکن انہیں مایوسی ہوئی۔

وزیر اعظم ہمارے ساتھ رابطہ میں رہے،عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات پر معاہدہ ہوا جس پر جلد عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔اس معاہدے پر عملدرآمد کے جائزے کے لئے ماہانہ دو اجلاس ہوں گے،ان کے مسائل حل کریں گے اور قریبی رابطہ رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ انڈیا نے مکمل مہم شروع کی تھی لیکن اس کا پروپیگنڈہ ناکام ہوا۔کشمیری عوام کا پاکستان سے رشتہ قائم ودائم رہے گا۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر اعلیٰ سطحی وفد نے مذاکرات کئے اور کامیابی سے معاہدہ ہوا۔عوامی ایکشن کمیٹی نے آزادکشمیر میں عوامی مفادات اور مسائل کے حوالے سے کال دی تھی،اس دوران پرتشدد واقعات سے کئی اموات ہوئیں،اس پر افسوس ہے۔وزیر اعظم نے فوری نوٹس لیا اور وفد تشکیل دیا۔ہمارے کمیٹی سے مذاکرات کے تین دور ہوئے،وہ سب عوامی نوعیت کے تھے،اس میں کوئی اختلاف نہیں تھا،ان کے حل کے لئے فنڈز کی ضرورت تھی،وزیر اعظم سے رابطہ کیا ، وزیر اعظم نے کمیٹی کو مینڈیٹ دیا کہ مسائل کے حل کے لئے جتنے فنڈز درکار ہوں گے معاشی مشکلات کے باوجود وہ وفاق دے گا۔

وفاق اس کی فراہمی کے لئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے مذاکرات کے تینوں ادوار میں وزیر اعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے کشمیریوں کے درد اور تکلیف کو محسوس کیا،ہم نے ان کے اندر پاکستان کے لئےلازوال محبت دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ امن اور کشمیر کی جیت ہے،یہ عوام اور پاکستان کی جیت ہے۔ہماری قیادت کشمیریوں کے مسائل کے حل کے لئے آئندہ بھی اسی طرح کردار اداکرے گی۔

وزیر اعظم کے معاون رانا ثناءاللہ نے کہا کہ کشمیر میں حالات بدقسمتی سے تشدد کی طرف چلے گئے تھے جس کا وزیر اعظم نے نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کا وفد بھیجا جس نے ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کئے اور ان کے جائز مطالبات تسلیم کئے،انہیں صحت وتعلیم کی سہولیات فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے وہ دشمن جو بڑی آس لگائے بیٹھے تھے انہیں سخت مایوس ہوئی اور وہ مایوس ہی رہیں گے،کشمیر پاکستان ہے اور پاکستان کشمیر ہے،ہم دوبارہ یہ نوبت نہیں آنے دیں گے۔امیر مقام کی سربراہی اور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی رہنمائی میں کمیٹی اس پر عمل درآمد کی صورتحال پر نظر رکھے گی۔