سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کی تصنیف ”پاکستان۔انڈیا ریلیشنز: فریکچرڈ پاسٹ، انسرٹن فیوچر“ کی تقریب رونمائی، سابق وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کی بطور مہمان خصوصی شرکت

ہفتہ 4 اکتوبر 2025 23:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اکتوبر2025ء) سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کی تصنیف "پاکستان۔انڈیا ریلیشنز: فریکچرڈ پاسٹ، انسرٹن فیوچر" کی تقریب رونمائی انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی ) میں ہوئی۔ تقریب میں سابق وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ مقررین میں سعودی عرب میں پاکستان کے سابق سفیر وائس ایڈمرل خان ہشام بن صدیق اور راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر راجہ عامر اقبال شامل تھے۔

اپنے خطبہ استقبالیہ میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی ایمبیسیڈر سہیل محمود نے کہا کہ کتاب ایک سفارت کار کی مستقل مزاجی اور ایک امن کارکن کے مستقل جذبے کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کتاب نے پاک بھارت تعلقات، علاقائی تسلط کی مسلسل بھارتی کوشش اور عالمی جغرافیائی سیاست کی پیچیدگی کو اجاگر کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت میں بی جے پی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے گزشتہ 11 سال میں دو طرفہ تعلقات کی عمارت کو منظم طریقے سے منہدم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو وقار اور عزت کے ساتھ بھارت کے ساتھ پرامن اور اچھے ہمسایہ تعلقات کے مجموعی مقصد کو برقرار رکھنا چاہیے، یہ باہمی احترام، خود مختار مساوات اور باہمی فائدے پر مبنی ہونا چاہیے، کسی بھی غیر مناسب جلد بازی یا یکطرفہ مراعات سے گریز کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پر پاکستان کا اصولی موقف ثابت قدمی سے برقرار ہے، پاکستان کو سندھ طاس معاہدہ کے تحت اپنے جائز حقوق کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ سفارتی، سیاسی اور قانونی آپشنز کو بروئے کار لانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے یہ وقت اندرونی اور بیرونی استحکام کا ہے، ہمیں امن کے لیے اپنی خواہش کو کم نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی سفارت کاری پر اپنا اعتماد کھونا چاہیے۔ مہمان خصوصی جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ کتاب نے قارئین کو تاریخ، ثقافت، مسابقتی نظریات، تقسیم کے دوران انسانی مصائب اور اس کے بعد ہونے والے تنازعات کے تمام پہلوئوں کا احاطہ کرتے ہوئے ٹوٹے ہوئے ماضی پر غور کرنے کی دعوت دی ہے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعات کی فہرست سکڑنے کے بجائے پھیلتی جا رہی ہے، موجودہ بھارتی قیادت کا طرز عمل پرامن بقائے باہمی میں بنیادی رکاوٹ بن چکا ہے، بھارت پاکستان کے اندر اور دیگر جگہوں پر ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا مرتکب ہورہا ہے اور وہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے ”سرحد پار دہشت گردی“ کا راگ الاپ رہا ہے۔

اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ مسلم اکثریتی جموں و کشمیر پر قبضہ کرنے کے لیے برطانوی راج کے ساتھ بھارتی گٹھ جوڑ، ”سرحد پار دہشت گردی“ کے بیانیے کو بھارت نے بڑی چالاکی سے پاکستان اور کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔خطے اور پڑوسی ممالک کے تئیں بھارت کے تسلط پسندانہ انداز کے نتیجے میں جنوبی ایشیا میں عدم استحکام پیدا ہوا۔

انہوں نے کہا کہ امن کا راستہ مشکل ہوسکتا ہے لیکن بند نہیں ہوسکتا۔ وائس ایڈمرل (ر) خان ہشام بن صدیق نے کتاب کی قابل فہم زبان اور شواہد پر مبنی مواد کی تعریف کی۔ تقریب سے ڈاکٹر خرم عباس اور ایمبیسیڈر خالد محمود نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں سینئر سفارت کاروں، پریکٹیشنرز، ماہرین تعلیم، طلباءسول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔