پنجاب حکومت کے بیانات ، پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی اجلاس کا بھی بائیکاٹ

پیپلز پارٹی فرینڈلی فائر کی بجائے جرات کرے، آئیں ساتھ مل کر تحریک عدم اعتماد پیش کریں، اسد قیصر

پیر 6 اکتوبر 2025 21:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اکتوبر2025ء) پیپلز پارٹی نے پنجاب حکومت کے بیانات پر قومی اسمبلی اجلاس کا بھی بائیکاٹ کردیا ۔ پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا۔ پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت چاہی۔سپیکر نے پی پی پی کو نکتہ اعتراض پر بولنے کی اجازت دینے سے گریز کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ پہلے سے طے ہوچکا ہے کہ وقفہ سوالات میں نکتہ اعتراض پر بات نہیں ہوگی، تاہم اپوزیشن اور حکومت کے مطالبے پر سپیکر نے راجہ پرویز اشرف کو بولنے کی اجازت دے دی۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہم پاکستان کو کمزور کرنے والے نہیں، ہم پاکستان کپھے کا نعرہ لگانے والے لوگ ہیں ہم صوبائی تعصب کی بات نہیں کرتے ، بلاول بھٹو زرداری نے کوئی بات پنجاب حکومت کے خلاف نہیں کی حکومتی جماعت سے غیر ذمہ دارانہ بیانات آرہے ہیں ہم مثبت بات کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

بعدازاں پیپلز پارٹی نے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا اور ارکان واک آئوٹ کرگئے۔

پیپلز پارٹی نے واک آئوٹ کے ساتھ ساتھ کورم کی بھی نشاندہی کردی کہ کورم پورا نہیں ہے۔اس موقع پر پی ٹی آئی رکن اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ پیپلز پارٹی فرینڈلی فائر نہ کرے جرات کرے آئے ہمارے ساتھ مل کر تحریک عدم اعتماد پیش کرے، نورا کشتی نہ کی جائے ۔پیپلز پارٹی کے بعد پی ٹی آئی نے بھی کورم کی نشاندہی کر دی جس پر ڈپٹی سپیکر نے گنتی کی ہدایت کر دی، ارکان پورے نہ ہونے پر قومی اسمبلی کورم ٹوٹ گیا ڈپٹی سپیکر نے اجلاس کی کارروائی کچھ دیر کیلئے معطل کردی۔اجلاس کچھ دیر بعد دوبارہ شروع ہوا تو ڈپٹی سپیکر نے اراکین کی دوبارہ گنتی کی ہدایت کی تاہم کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کی کاروائی جمعرات 11بجے تک ملتوی کردی گئی۔