خواجہ فاروق احمد نے کے انوار الحق پر سنگین الزامات ،دو سالہ حکومتی کارکردگی کو ناکامیوں کا مجموعہ قرار دے دیا

منگل 7 اکتوبر 2025 23:01

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2025ء) اپوزیشن لیڈر آزاد کشمیر اسمبلی خواجہ فاروق احمد نے وزیراعظم آزاد کشمیرچوہدری انوار الحق پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے حکومت کی دو سالہ کارکردگی کو ناکامیوں کا مجموعہ قرار دے دیا۔مرکزی ایوانِ صحافت مظفرآباد میں پریس کانفرنس کے دوران اپوزیشن لیڈر قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیر خواجہ فاروق احمد نے موجودہ حکومت خصوصاً وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کو دو سالہ دورِ حکومت میں ہونے والی مبینہ بدانتظامیوں، ریاستی نقصان اور عوامی مفادات سے انحراف کا براہِ راست ذمہ دار قرار دیا۔

پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے جنرل سیکرٹری میر عتیق الرحمن، خواجہ شفیق احمد، سید اظہر گیلانی ملک انصر سہیل،انصر پیر زادہ ،خواجہ عاطف بشیر سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں حکومتی پالیسیاں اس نہج تک جا پہنچی ہیں کہ انہوں نے ریاستِ جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ پاکستان کے قومی مفادات کو بھی نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے مخالف ضرور ہیں مگر ریاستِ پاکستان کے نہیں تاہم موجودہ حکمرانوں کے اقدامات نے ریاستی اداروں اور عوامی اعتماد کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے۔اپوزیشن لیڈر نے الیکشن کمیشن، انتظامی مشینری اور دیگر آئینی اداروں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان اداروں میں تقرریاں آئینی تقاضوں کے برخلاف کی گئیں۔ان کے مطابق، ادارہ جاتی انتقام اور نااہلی کے باعث نیب، عدالتوں اور نگرانی کے اداروں نے اپنے فرائض مؤثر طریقے سے انجام نہیں دیے، جس سے عوامی اعتماد مجروح ہوا۔

بجٹ میں عوامی سہولیات کے لیے رکھی گئی رقوم اپنی منزل تک نہیں پہنچیں۔انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ، تعلیمی فیسوں میں معاونت، صفائی اور فلاحی فنڈز کے نام پر کروڑوں روپے غیر شفاف انداز میں خرچ کیے گئے یا روک لیے گئے۔عوام کا پیسہ مخصوص گروہوں میں تقسیم ہوا، جبکہ غریب طبقہ محرومیوں کا شکار رہا۔ کابینہ اجلاس باقاعدگی سے نہیں ہوتے، مشاورت کا عمل تقریباً ختم ہو چکا ہے اور وزراء اپنے فرائض سے غافل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی روایات کی بحالی اور کابینہ کی کارکردگی کا ازسرِنو جائزہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے میرپور اور کوٹلی میں صنعتی یونٹس کے بند ہونے پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔ان کے مطابق، حکومتی پالیسیوں نے کاروباری ماحول کو تباہ کیا، جس سے معاشی بدحالی میں اضافہ ہوا ہے۔خواجہ فاروق احمد نے پریس کانفرنس میں متعدد تحقیقی و تادیبی مطالبات پیش کیے ریاستی و قومی مفادات کو پہنچنے والے نقصان کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جائیں۔

الیکشن کمیشن کی تقرریوں اور فیصلوں کا ازسرِنو جائزہ لیا جائے۔الیکشن کمیشن کا تقرر نہ کرنا پی ٹی آئی کو آمدہ الیکشن سے باہر رکھنے کی منصوبہ بندی ہے کیونکہ پی ٹی آئی کی رجسٹریشن کی فائل میر عتیق الرحمن جنرل سیکرٹری کے ہمراہ مکمل طور پر سیکرٹری الیکشن کمیشن کے پاس جمع کروا دی گئی ہے اور پارٹی رجسٹریشن تب ہی ہو گی جب الیکشن کمشنر کا تقرر ہوگا۔

عوامی فنڈز کے شفاف آڈٹ کے ذریعے مالی بے ضابطگیوں کو بے نقاب کیا جائے۔اپوزیشن جماعتوں کے خلاف غیر آئینی اقدامات کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں۔خواجہ فاروق نے کہا کہ اپوزیشن آئندہ پارلیمانی فورمز میں بھرپور کردار ادا کرے گی، مگر اگر حالات جوں کے توں رہے تو عوامی احتجاج اور سیاسی تحریک کا راستہ بھی اختیار کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ‘‘فی الحال ہم آئینی اور قانونی راستے پر یقین رکھتے ہیں، لیکن اگر عوامی مفادات پامال کیے گئے تو احتجاجی تحریک سے گریز ممکن نہیں۔پریس کانفرنس کے اختتام پر صحافیوں کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن متحد ہے اور عوامی حقوق کے تحفظ کیلئے آئندہ دنوں میں فیصلہ کن حکمت عملی سامنے لائی جائے گی۔