اسرائیل دہشت گردی کا عالمی چمپئن بن گیا ہے،عرفان اسلم

منگل 7 اکتوبر 2025 20:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2025ء) پاکستان فیبرک سٹیچنگ ایسوسی ایشن کے صدر عرفان اسلم نے کہا ہے کہ امریکا کی سر پرستی میں اسرائیل دہشت گردی کا عالمی چمپئن بن گیاہے ،اسرائیل گزشتہ دو سال سے غزہ میں جس طرح بے گناہ فلسطینیوںکا قتل عام بلکہ نسل کشی کر رہا ہے اور جس بڑے پیمانے پر انسانی حقوق پامال کیے جار ہے ہیں تاریخ میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے دو سال مکمل ہونے پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ارحم ایپرال سٹیچنگ یونٹ کے چیف ایگزیکٹو عرفان اسلم نے ابراہم ایکارڈ کے ذریعے طے پانے والے معاہدوں اور غزہ امن پلان کوگریٹر اسرائیل منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دو ریاستی حل درحقیقت اسرائیل کو تسلیم کرنے کی راہ ہموار کرنے کے مترادف ہوگا غزہ کا مسئلہ فلسطینی عوام کی اُمنگو ںکے مطابق حل ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

عرفان اسلم کا کہنا تھا کہ ’’گلوبل صمودفلوٹیلا ‘‘ جو نہتے اور مظلوم غزہ کے بچوں کیلئے امداد لیکر گیا تھا اس کے اراکین کو گرفتار کرنا انسانی حقوق کے علمبردار ممالک اور اقوام متحدہ کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے۔پاکستان فیبرک سٹیچنگ ایسوسی ایشن کے صدر عرفان اسلم نے اسرائیل کو انسانیت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل گزشتہ دو سال سے غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کے خون سے ہولی کھیل رہا ہے ،ہزاروں افراد شہید اور لاکھوں زخمی ہوئے ہیں ،غزہ پر مسلسل بمباری کے نتیجے میں پورا شہر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے، بائیس لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی کو جبری طور پر نقل مکانی پر مجبور کیا جارہا ہے، غزہ کی ناکہ بندی کی وجہ سے قحط کی سی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، اقوام متحدہ، ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسی تنظیمیں کھل کر کہہ رہی ہیں کہ اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے اقوام متحدہ کی کمیشن آف انکوائری نے بھی اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ غزہ میں نسل کشی کی جارہی ہے، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس صورتحال پر اسرائیل پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ عالمی عدالت انصاف نے صہیونی رہنمائوں کے خلاف وارنٹ جاری کیے ہیں مگر اس کے باوجود غزہ میں اسرائیلی درندگی کا کھیل جاری ہے اور امریکا مسلسل اسرائیل کی حمایت اور سرپرستی کر رہا ہے۔