بھارت کی بین الاقوامی دہشتگردی ایک بار پھر بے نقاب ،سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں را کا براہ راست تعلق سامنے آگیا

بدھ 8 اکتوبر 2025 23:00

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2025ء) امریکی محکمہ انصاف نے بدنامہ زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی ''را"کو کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں براہ راست ملوث قرار دیدیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت کی بین الاقوامی دہشتگردی ایک بار پھر بے نقاب ہوگئی ہے اور کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں خفیہ ایجنسی را کا براہ راست تعلق سامنے آگیاہے۔

امریکی محکمہ انصاف نے نیویارک کی سدرن ڈسٹرکٹ کورٹ میں نکھل گپتا کے خلاف مقدمے کے دوران ناقابل تردید ثبوت پیش کیے ہیں، جن میں بھارتی خفیہ افسر وکاس یادو کوہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے براہِ راست منسلک قرار دیا گیا ہے۔ ہردیپ سنگھ کے قتل کی سات سیکنڈ کی ویڈیو سب سے پہلے وکاس یادو نے نکھل گپتا کو بھیجی، جس نے بعدازاں یہ ویڈیو خفیہ ایجنٹوں کو آگے بھیجی۔

(جاری ہے)

عدالت میں یادو اور گپتا کے درمیان پیغامات بھی پیش کیے گئے، جن سے دونوں کے قریبی تعلقات اور قتل میں دلچسپی ظاہر ہوتی ہے۔امریکی محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ ویڈیو ملنے کے بعد گپتا نے یادو کو پیغام بھیجا کہ افسوس یہ کام میں نے نہیں کیا، جس پر یادو نے جواب دیا مجھے بھی یہی افسوس ہے بھائی جی۔عدالت میں ایک آڈیو کال کا ریکارڈ بھی پیش کیا گیا جو19 جون 2023 کو قتل کے اگلے دن کی ہے، جس میں گپتا خفیہ ایجنٹ کو بتاتا ہے یہ کینیڈا کا ایک کام تھا، ہمارے پاس بہت سے ٹارگٹ ہیں، خوشخبری یہ ہے اب انتظار کی ضرورت نہیں۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق نکھل گپتا اسلحہ اور منشیات اسمگلنگ سمیت متعدد مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے، جو ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی منصوبہ بندی سے براہِ راست منسلک ہیں۔ سفارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نئے شواہد نہ صرف بھارت اور کینیڈا کے پہلے سے کشیدہ تعلقات کو مزید خراب کر سکتے ہیں بلکہ امریکا کو بھی اس معاملے میں براہِ راست شامل کر سکتے ہیں۔امریکی عدالت میں پیش کردہ ثبوت بھارت کے لیے شدید سفارتی دبا ئوکا باعث بن سکتے ہیں۔