سوڈان: مسجد اور ہسپتال پر حملوں میں 20 شہری ہلاک، یو این کی مذمت

یو این جمعہ 10 اکتوبر 2025 01:15

سوڈان: مسجد اور ہسپتال پر حملوں میں 20 شہری ہلاک، یو این کی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 10 اکتوبر 2025ء) سوڈان کی ریاست شمالی ڈارفر کے محصور دارالحکومت الـفاشر میں ایک مسجد اور ہسپتال پر حملوں میں 20 شہریوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ اقوام متحدہ کے اداروں نے شہریوں اور شہری تنصیبات کو عسکری ہدف بنانے کی سخت مذمت کی ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ ملکی مسلح افواج کے خلاف برسرپیکار ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے منگل اور بدھ کو الفاشر کے سعودی ہسپتال اور ایک مسجد پر فائرنگ کی جہاں نقل مکانی کرنے والے درجنوں خاندانوں نے پناہ لے رکھی تھی۔

Tweet URL

سعودی ہسپتال شہر کا آخری فعال طبی مرکز ہے جو لڑائی سے متاثرہ ہزاروں افراد کو صحت کی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

جنسی و تولیدی صحت کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایف پی اے) کے مطابق، اس حملے میں ہسپتال کے زچہ بچہ وارڈ کو نشانہ بنایا گیا جس میں مریضوں اور طبی عملے سمیت 12 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے۔ یہ اس ہسپتال پر ایک ہفتے کے دوران تیسرا حملہ ہے۔ دیگر 10 ہلاکتیں ایک مسجد پر فائرنگ کے واقعے میں ہوئیں۔

ادارے نے علاقے میں فوری جنگ بندی، شہریوں اور طبی سہولیات کے تحفظ، اور انسانی امداد کی محفوظ و بغیر رکاوٹ فراہمی کا مطالبہ دہرایا ہے۔

'اوچا' نے ان حملوں کی مذمت اور فوری جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ لڑائی میں شہریوں کو نشانہ بنانا جرم ہے۔

ناقابل قبول حملے

الـفاشر کے محاصرے کو ایک سال سے زیادہ عرصہ ہو چکا ہے۔ 'آر ایس ایف' (سابق جنجاوید ملیشیا) نے شہر پر قبضے کی کوشش میں توپ خانے کی گولہ باری اور ڈرون حملے تیز کر دیے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ الفاشر کے لوگ طویل محاصرے کا سامنا کر رہے ہیں جنہیں انسانی امداد تک رسائی نہیں ہے جبکہ علاقے میں بہت سی جگہوں پر قحط پھیل چکا ہے۔

ہسپتالوں پر حملے ان لوگوں کے لیے طبی امداد کے آخری ذریعے تک رسائی ختم کرنے کے مترادف ہیں اور ایسی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں۔

بدترین انسانی بحران

اپریل 2023 سے پورا ملک خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے جس نے دنیا کے بدترین انسانی بحران کو جنم دیا ہے۔ موجودہ حالات میں سوڈان کے تین کروڑ سے زیادہ لوگوں کو امداد کی ضرورت ہے۔ اس تنازع میں تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے جن 40 لاکھ سے زیادہ لوگ چاڈ، مصر، جمہوریہ وسطی افریقہ اور دیگر ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

خانہ جنگی میں نسلی بنیاد پر لڑائیوں میں بھی شدت آ گئی ہے۔ الـفاشر اور قریبی زمزم پناہ گزین کیمپ سے شہریوں کی نقل مکانی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ مارچ 2025 میں علاقے کی آبادی تقریباً 7 لاکھ تھی جو ستمبر تک کم ہو کر صرف 2 لاکھ رہ گئی ہے۔ ہزاروں خاندان قریبی قصبوں کی طرف ہجرت کر چکے ہیں جن میں تاویلہ بھی شامل ہے جہاں اب تقریباً 6 لاکھ بے گھر افراد مقیم ہیں۔

اگرچہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت دار الـفاشر سمیت پورے سوڈان کے لوگوں کی مدد کے لیے پرعزم ہی، تاہم ترجمان نے کہا ہے کہ اس مقصد کے لیے انسانی امداد کی محفوظ رسائی، شہریوں کا بہتر تحفظ اور شہر میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی ناگزیر ہے۔