مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نےشہریوں سے موبائل فون اور لیپ ٹاپس سمیت ڈیجیٹل ڈیوائسز قبضے میں لے لیں

جمعہ 10 اکتوبر 2025 21:58

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسزنے سرینگر اور دیگر اضلاع میں بڑے پیمانے پر چھاپوں کے دوران کشمیریوں کو خو ف و دہشت کا نشانہ بنایا اور اہم دستاویزات اور موبائل فون اور لیپ ٹاپس سمیت ڈیجیٹل ڈیوائسز قبضے میں لے لیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں نے سرینگر میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت درج جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات کی تحقیقات کی آڑ میں حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں سمیت تقریباً دو درجن سے زائد مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔

اس کے علاوہ نئی دلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے بھارتی پیراملٹری فوجیوں کے ہمراہ سوپور اور بارہمولہ اضلاع کے متعدد مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔

(جاری ہے)

چھاپوں کے دوران بھارتی فورسز نے موبائل فونز، لیپ ٹاپس، بینک کے کاغذات اور جائیداد کی دستاویزات قبضے میں لے لیں جبکہ خواتین اور بزرگوں سمیت مکینوں کو ہراساں کیا۔ قابض فورسز نے مقبوضہ علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول قائم کرنے کیلئے پلوامہ، بڈگام اور سرینگر کے اضلاع میں سم کارڈز فروخت کرنے والی دکانوں پر بھی چھاپے مارے ہیں ۔

بھارتی قابض حکام نے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت ضلع رام بن کے علاقے ڈمکی-سمبر میں ایک کشمیری کارکن فاروق احمد کی 4کنال سے زائد زرعی اراضی ضبط کر لی ہے۔ بی جے پی حکومت اختلاف رائے پر سزا دینے کیلئے کشمیریوں کو بھارت مخالف یا آزادی پسند قراردیکرجائیدادوں کی ضبطی کوایک ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہی ہے تاکہ کشمیریوںکو معاشی طورپر مفلوج اور ضبط شدہ املاک پر غیر کشمیریوںکو آباد کر کے مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کیاجاسکے ۔

ادھر کشمیر میڈیا سروس کہ طرف سے آج دماغی صحت کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی تسلط اور ریاستی دہشتگردی کی وجہ سے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ذہنی امراض میں مبتلا افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو ا ہے ۔رپورٹ میں ایک حالیہ سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاگیاہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 11.3فیصد بالغ افراد ذہنی امراض میں مبتلا ہیں جبکہ 12.5فیصد طلبا شدید ڈپریشن اور 24.26 شدید بے چینی اور اوراضطراب کا شکار ہیں ۔

کشمیری بچوں بھی شدید ذہنی صدمے کا شکار ہیں ۔رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں بشمول ظلم و تشدد،جبری گرفتاریاں، ماورائے عدالت قتل اوردوران حراست گمشدگیوں کو بھی بڑے پیمانے پر نفسیاتی مسائل کی بڑی وجہ قراردیاگیاہے۔رپورٹ میں خبردار کیاگیاہے کہ بڑی تعداد میں قابض فوجیوں کی تعیناتی ،بے روزگاری ، شہری آزادیوں پر قدغن اور مقامی لوگوںکی پسماندگی کی وجہ سے بھی یہ بحران مزید شدت اختیار کرگیاہے۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں ذہنی صحت کی بحالی کیلئے تنازعہ کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل پرضروری ہے۔دریں اثناء جنوبی کشمیر میں کوکرناگ کے جنگل کے علاقے میں تین دن قبل لاپتہ ہونے والے بھارتی فوج کے دوسرے پیراکمانڈو کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ گزشتہ روز بھی اسی علاقے سے ایک فوجی کمانڈو کی لاش ملی تھی۔