Live Updates

فلسطین اور کشمیر جیسے مقبوضہ علاقوں پر ہائیوں سے جاری قبضے کے خاتمے کے لئے قانون کی حکمرانی کے اصول کا اطلاق ضروری ہے ، سفیر عاصم افتخار احمد

ہفتہ 11 اکتوبر 2025 02:10

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2025ء) پاکستان نے کہا ہے کہ دنیا جن بڑھتے ہوئے پیچیدہ چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، ان حالات میں قانون کی حکمرانی کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے ، اور اس اصول کا اطلاق فلسطین اور کشمیر جیسے مقبوضہ علاقوں پر کیا جانا چاہیے تاکہ دہائیوں سے جاری قبضے کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔ جمعہ کو اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے سفیر عاصم افتخار احمدنے جنرل اسمبلی کی لیگل کمیٹی میں خطاب کرتے ہوئے بعض ممالک کی جانب سے بین الاقوامی قانون اور تسلیم شدہ عالمی اصولوں کی کھلی خلاف ورزیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ امن و سلامتی کو فوجی اشتعال انگیزیوں، جارحانہ عزائم اور غیر قانونی اقدامات جن میں بین الاقوامی معاہدوں کو معطل رکھنا بھی شامل ہے ، سے خطرات لاحق ہیں، حالانکہ یہ معاہدے پہلے مقدس حیثیت رکھتے تھے۔

(جاری ہے)

پاکستانی مندوب نے موضوع ’’قومی و بین الاقوامی سطح پر قانون کی حکمرانی‘‘ پر بحث کے دوران کہا کہ ہم زمینوں کے ہتھیانے اور یکطرفہ اقدامات کے پریشان کن رجحان کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے فلسطین اور کشمیر پر ظالمانہ قبضوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ **بے گناہوں کو سزا سے استثنیٰ ختم کرنا اور دہائیوں پر محیط قبضوں کا خاتمہ صرف بین الاقوامی قانون کی حقیقی پاسداری سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جوابدہی کے بغیر امن حاصل نہیں ہو سکتا۔سفیر عاصم احمد نے مئی میں بھی بھارت کی جانب سے پاکستان پر جارحیت کی جانب توجہ دلائی تھی، جسے انہوں نے بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور پاکستان کی خودمختاری پر حملہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا فیصلہ کن، مگر متناسب اور مؤثر جواب اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت حقِ دفاع کے استعمال کے عین مطابق تھا، جس کے نتیجے میں بھارت کے متعدد طیارے مار گرائے گئے اور ان فوجی اڈوں کو نقصان پہنچایا گیا جو جارحیت میں ملوث تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے ’’نیا معمول‘‘ قائم کرنے کی کوشش کی، مگر پاکستان کے ردِعمل نے یہ واضح کر دیا کہ اصل معمول بین الاقوامی قانون اور ریاستوں کی خودمختاری کا احترام ہے، جیسا کہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر میں درج ہے۔

مشرقِ وسطیٰ کے حوالے سے سفیر عاصم احمد نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ اور دیگر علاقوں میں عام شہریوں پر غیر انسانی، بلاامتیاز اور غیر قانونی طاقت کے استعمال کے باعث فلسطین طویل عرصے سے لہو لہان ہے ۔انہوں نے کہا کہ امن اور ترقی کا تعلق قانون کی حکمرانی سے جڑا ہوا ہے، اور پاکستان پرامن طور پر تنازعات کے حل کے اصول پر قائم ہے ، جسے رواں سال کے اوائل میں پاکستان کی صدارت میں منظور کی گئی سلامتی کونسل کی قرارداد 2788کے ذریعے مزید تقویت ملی۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادیں خود بین الاقوامی قانون کا حصہ ہیں اور رکن ممالک پر ان کی پاسداری لازم ہے۔ ان کی مؤثر عملدرآمد سے ہی بین الاقوامی قانون کا وقار برقرار رہ سکتا ہے۔اقوامِ متحدہ کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستانی مندوب نے کہا کہ بین الاقوامی قانون میں جمہوریت کو فروغ دینا ضروری ہے تاکہ نئے ابھرتے ہوئے اصول جامع اور منصفانہ ہوں نہ کہ امتیازی، محدود یا کسی خاص فریق کے مفاد میں۔

اپنے خطاب کے اختتام پر سفیر عاصم احمد نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کو مضبوط بنانے اور آگے بڑھانے کے ہمارے عزم ہی آنے والی نسلوں کے لیے ایک پائیدار ورثہ ہوگا۔ یہ عزم دنیا کو انتشار، جنگ و جدل سے نجات دے کر باہمی تعاون، امن، ترقی اور استحکام کی طرف لے جائے گا۔
Live غزہ امن معاہدہ سے متعلق تازہ ترین معلومات