بلوچستان میں بریسٹ کینسر میں خطرناک حد تک اضافہ، آگاہی سیشن

ہفتہ 11 اکتوبر 2025 16:04

بلوچستان میں بریسٹ کینسر میں خطرناک حد تک اضافہ، آگاہی سیشن
گوادر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2025ء) بلوچستان میں بریسٹ کینسر کے کیسز میں اضافہ ہونے لگا، جہاں سماجی بدنامی، جھجک، اور آگاہی کی کمی کی وجہ سے بروقت تشخیص میں تاخیر ہوتی ہے۔ کئی خواتین سماجی دباؤ کے باعث علامات ظاہر ہونے کے باوجود رپورٹ کرنے سے گریز کرتی ہیں جس کے نتیجے میں بیماری تاخیر سے سامنے آتی ہے۔ ماہرینِ صحت خبردار کرتے ہیں کہ صوبے میں بریسٹ کینسر کی 60 فیصد سے زائد مریض خواتین میں اس مرض کی چوتھی اسٹیج پر تشخیص ہوتی ہیں، جب علاج کا امکان کم ہوجاتا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں بریسٹ کینسر کی شرح ایشیائی ممالک میں بلند ترین سطح پر ہے،آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، ملک میں سالانہ 1,85,000 سے زائد نئے کینسر کیسز اور 1,25,000 اموات رپورٹ ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

ان میں بریسٹ کینسر 16.5 فیصد کے ساتھ سب سے عام ہے، جس کی عمر کے لحاظ سے شرحِ واقعات 34.2 فی 100,000 ہے۔ گوادر پرو کے مطابق اس بڑھتے ہوئے مسئلے سے نمٹنے کے لیے، جی ڈی اے پاک-چین فرینڈشپ اسپتال گوادر، جو انڈس اسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کے تحت چین-پاکستان تعاون سے چلایا جا رہا ہے، نے جمعرات کو عالمی بریسٹ کینسر آگاہی مہینے کی مناسبت سے ایک خصوصی آگاہی سیشن کا انعقاد کیا۔

گوادر پرو کے مطابق سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر فریدہ اوغان شاہ نے اس موقع پر کہا کہ اگر بروقت تشخیص ہو جائے تو بریسٹ کینسر قابلِ علاج ہے۔ انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ 40 سال کی عمر کے بعد یا اگر خاندان میں اس بیماری کی تاریخ ہو تو باقاعدگی سے میموگرافی کروائیں۔ انہوں نے بریسٹ کینسر کی نمایاں علامات، جیسے گٹھلی کا بننا، سائز یا شکل میں تبدیلی، نپل سے رطوبت کا اخراج، یا جلد میں تبدیلیوں کی نشاندہی کی اور خود معائنہ سیکھنے اور اسے باقاعدگی سے کرنے پر زور دیا۔

گوادر پرو کے مطابق چین-پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کے تحت صحت کی بڑھتی ہوئی سہولیات کے حصے کے طور پر، اسپتال نے اکتوبر 2024 میں میموگرافی سروسز کا آغاز کیا، جن میں اسکریننگ، تشخیصی میموگرافی، ڈکٹوگرافی، اور نیڈل لوکلائزیشن شامل ہیں۔ اس اقدام سے گوادر میں پہلی بار جدید تشخیصی سہولیات دستیاب ہوئی ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق سینا اسپتال کوئٹہ کے ماہر سرطان (آنکولوجسٹ) ڈاکٹر فیروز خان کے مطابق، ان کے اسپتال میں آنے والے کینسر کے نصف مریض بریسٹ کینسر کا شکار ہوتے ہیں، جن میں سے تقریباً 60 فیصد بیماری کی آخری اسٹیج پر ہوتے ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق آگاہی سیشن کے اختتام پر، جی ڈی اے پاک-چین فرینڈشپ اسپتال کے عملے نے شرکاء میں سادہ زبان میں تیار کردہ بروشرز تقسیم کیے، جن میں بریسٹ کینسر کی علامات، بچاؤ کے اقدامات، اور علاج کے اختیارات سے متعلق معلومات شامل تھیں۔